طلبہ قابلیت پیدا کریں‘ کوئی طاقت آگے بڑھنے سے نہیں روک سکتی

بیدر۔30ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاستی وزیر برائے حج ‘ اطلاعات ‘ انفراسٹرکچر جناب آر روشن بیگ نے یونین پبلک کمیشن ( یو بی ایس سی ) جیسے ملک کے اہم امتحان میں حصہ لینے والے طلبہ کو آواز دی کہ وہ اسلامی طرز زندگی اور اپنی شناخت برقرار رکھتے ہوئے محنت کے ساتھ تعلیم حاصل کرتیہ وئے بلندیوں تک پہنچ جائیں ‘ جہاں کوئی اور ان بلندیوں کو چھونے کا تصور بھی نہیں کرسکے ۔ انہوں نے شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنس سرویس اکیڈیمی میں یوپی ایس سی طلبہ کیلئے ریسیڈنشیل کوچنگ کلاس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے کہا کہ دیگر اقوام میں کتنا بھی تعصب ہو طلبہ میں اگر قابلیت ہو تو کوئی بھی طاقت آگے برھنے رکاوٹیں پیدا نہیں کرسکتی ۔ بشرطیکہ اپنا ایمان مضبوط ہو ۔ انہوں نے کہا کہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں جسطرح ہمدرد ادارہ کی جانب سے 10ایکڑ وسیع علاقہ میں اسٹیڈی سنٹر قائم کیا گیا ہے ‘ اُسی طرز پر شہر بنگلور میں بھی اسٹیڈی سنٹر قائم کرنے پر زور دیتے ہوئے ریاستی وزیر نے کہا کہ اس کیلئے حکومت سے زمین حاصل کرنے کے بجائے کسی وقف املاک کی نشاندہی کر کے یہاں یو پی ایس سی بشمول دیگر مسابقتی امتحانات میں حصہ لینے والے طلبہ کیلئے تربیت کی سہولت مہیا کی جاسکتی ہے ۔عمارت کی تعمیر کیلئے ملت کے مخیر حضرات کو آگے آنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے طلبہ کو اخبارات کے مطالعہ کو زندگی کا حصہ بنانے کا بھی مشورہ دیا ۔ انہوں نے شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنس کی تعلیمی خدمات کو کافی سراہا اور ان کو مزید وسیع کرنے کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب سیول سرویس کی فہرست جاری کی جاتی ہے تو اس میں مسلم امیدواروں کی تعداد کافی کم رہنے پر سر شرم سے جھک جاتا ہے ‘ اس لئے طلبہ کو چاہیئے کہ وہ خود اعتمادی پیدا کرتے ہوئے اونچے عزائم کے ساتھ سخت محنت اور جدوجہد سے اپنی منزلیں طئے کریں اور قوم و ملت کا نام روشن کریں ۔ روزنامہ ’پاسبان‘ کے مدیر اعلیٰ محمد عبیداللہ شریف نے کہا کہ انسانیت کی ترقی اور آئندہ نسلوں کے تابناک مستقبل اور معاشرے میں سدھار کیلئے مسابقتی امتحاات میں ملت کے نوجوانوں کی حصہ داری کافی اہم ہے ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2012ء کے دوران یو پی ایس سی امتحان میں کامیاب مسلم طلبہ کی تعداد صرف 31 رہی ‘ 2013ء میں 38 لیکن آبادی کے تناسب سے یہ تعداد بہت ہی کم ہے ۔ اس میں مزید اضافہ پر زور دیا ۔ روزنامہ ’سالار‘ کے مدیر افتخار احمد شریف نے اپنی مختصر تقریر میں کہا کہ مسابقتی امتحانات کے طلبہ میں جو ڈر و خوف پیدا کردیا جاتا ہے اس سے طلبہ کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ‘ کیونکہ ڈر و خوف طلبہ کے اندر مایوسی اور احساس کمتری پیدا کردیتے ہیں ۔ ضرورت اس بات کی ہیکہ طلبہ اپنے آپ میں خود اعتمادی پیدا کریں ۔شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنس کے بانی وسکریٹری ڈاکٹرعبدالقدیر نے کہا کہ شاہین تعلیمی اداروں میں جہاں معیاری تعلیم کو اولین ترجیح دی جاتی ہے ‘ وہیں طلبہ میں بین مذہب تعلقات اور رواداری پر بھی زور دیا جاتا ہے تاکہ وہ حصول تعلیم کے ساتھ ایک اچھا شہری بن کر قوم و ملت کی خدمات کا جذبہ دلوں میں پیدا کرسکیں ۔ یتیم خانہ اہل اسلام کے سکریٹری جناب ایس شفیع الرحمن نے بھی یو پی ایس سی امتحان کیلئے منتخب ان طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ پڑھائی پر زیادہ توجہ دیں اور جس مقصد کیلئے یہاں پہنچے ہیں اس میں کامیابی کیلئے ہر ممکنہ کوشش کریں ۔ سروسکھشا ابھیان کے ریاستی پراجکٹ ڈائرکٹر ڈاکٹر پی سی جعفر IAS نے اپنی تجربات کی روشنی میں کئی مشوروں سے نوازا اور طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ ایک اچھے شہری کے ساتھ انسانیت کی خدمات کا جذبہ ہمیشہ دلوں میں برقرار رکھیں ۔ اس موقع پر یتیم خانہ اہل اسلام کے صدر سراج اللہ خان اور جوائنٹ سکریٹری نوید احمد خان نے بھی طلبہ کو اہم مشوروں سے نوازا ۔ قبل ازیں مہمانوں کا استقبال اور ہدیہ تشکر شاہین ادارہ جات کے جوائنٹ سکریٹری شاہین ادارہ جات جناب عبدالسبحان نے کیا ۔