طلاق ایک ایسا بدنما داغ ہے جسے خواتین کیلئے بھلانا ناممکن ہوتا ہے اور یہ جسم پر لگے اس زخم کی طرح ہے جو ہمیشہ رہتا ہے۔ اس صدمے کو بھلانے میں بہت وقت لگتا ہے۔ لوگوں کے بہت تکلیف دہ رویے برداشت کرنے پڑتے ہیں۔ زندگی بوجھ لگنے لگتی ہے۔ جب گھر کے وہ تمام افراد آپ پر جان چھڑکتے ہیں اور طلاق کے بعد وہ اچانک بدل جاتے ہیں تو واقعی جینے کی تمنا بھی ختم ہو کر رہ جاتی ہے کیونکہ جس انسان کے ساتھ جینے مرنے کی قسم کھائی ہوں اور حسین سپنے بوئے ہوں جب وہ سپنے ٹوٹ جاتے ہیں تو زندگی موت کی طرح ہی لگنے لگتی ہے اور تمام خواہشات دل میں ہی دبائے اپنے شوہر کے گھر سے بچوں کا بوجھ اٹھائے خواتین اپنے بوڑھے والدین پر ایک بار بوجھ بنتی ہیں۔ والدین جو بڑھاپے میں اپنے بیٹوں پر بوجھ ہوتے ہیں اپنی بیتی اور اس کے بچوں کی پرورش انہیں شش و پنج میں مبتلاء کردیتی ہیکہ وہ اس ذمہ داری کو کیسے نبھائیں۔