طالبہ سے دست درازی کرنے والے پروفیسر کو 3 سال کی سزاء

حیدرآباد ۔ /8 جولائی (سیاست نیوز) نامپلی کریمنل کورٹ کے فرسٹ ایڈیشنل سیشن جج نے انگلش اینڈ فارن لینگویجس یونیورسٹی (ایفلو) کے پروفیسر کو طالبہ سے دست درازی کرنے کے الزام میں تین سال کی سزاء سنائی ۔ ایفلو کے گیسٹ فیکلٹی پروفیسر رجت کمار موہنتی کے خلاف یونیورسٹی پولیس نے 2011 ء ڈسمبر میں طالبہ سے دست درازی کے الزام میں گرفتار کرکے انہیں جیل بھیج دیا تھا ۔ عدالت نے رجت کمار موہنتی کو قصور وار پایا اور اسے تین سال کی سزا اور 5 ہزار روپئے کا جرمانہ عائد کیا ۔ سیشن کورٹ کی جانب سے سزاء سنائی جانے پر پروفیسر نے فوری ضمانت حاصل کرلی اور اس فیصلہ کو ہائیکورٹ نے چیالنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ واضح رہے کہ 26 سالہ طالبہ کو پروفیسر نے اپنے کمرے میں طلب کرنے کے بعد اسے مبینہ طور پر دست درازی کی تھی جس کے بعد یونیورسٹی ایفلو میں احتجاج و مظاہرے ہوئے تھے ۔ یونیورسٹی پولیس نے پروفیسر کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی اور قصور وار پائے جانے پر آج عدالت نے اپنا فیصلہ سنایا ۔