ضلع کلکٹر ورنگل کے بنگلہ میں بھوت ، کلکٹر کا ادعا

حیدرآباد۔ 16 اگست (سیاست نیوز) ضلع کلکٹر ورنگل امراپلی کتہ نے ایک ویڈیو چیانل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں تسلیم کیا کہ انہیں حکومت کی جانب سے الاٹ کردہ 133 سالہ قدیم بنگلہ میں ایک بھوت رہتا ہے۔ ان کے اس انکشاف پر ایک تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔ ضلع کلکٹر نے حال ہی میں ایک مقامی ویب چیانل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے انہیں الاٹ کردہ سرکاری بنگلہ میں ایک بھوت رہتا ہے۔ ان کا یہ ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے۔ ضلع کلکٹر کے اس دعوے کی کسی ماہر مافوق الفطرت واقعات کے ذریعہ توثیق تو نہیں کروائی گئی تاہم ان کے اس اقرار سے ایک تنازعہ پیدا ہوگیا ہے کہ وہ ضعیف الاعتقادی پر یقین رکھتی ہیں۔ اس ویڈیو میں آئی اے ایس عہدیدار، بنگلے کے بارے میں دلچسپ معلومات کا تبادلہ کرتے ہوئے نظر آتی ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ ادعا کیا کہ اس قدیم عمارت میں ان کے ہمراہ ایک بھوت بھی ڈیرہ جمائے ہوئے ہے۔ اس بنگلہ کا سنگ بنیاد 133 سال قبل یہاں مامور سپرنٹنڈنٹ انجینئر کی اہلیہ مسز جارج پالمیر نے رکھا تھا۔ یاد رہے کہ آصف جاہی دور میں جارج پالمیر ہی سڑکیں بچھانے کے اُمور کے نگران تھے۔ وہ مختلف مقامات بشمول کریم نگر، ورنگل اور کھمم وغیرہ میں سرکاری بنگلے تعمیر کرنے کے بھی نگران تھے۔ محترمہ امر پالی کتہ نے اس انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ 130سال سے زیادہ قدیم اس عمارت میں شگاف پڑنے شروع ہوگئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عمارت کے ایک کمرہ کی چھت 20 فیٹ بلند ہے۔ بنگلہ میں کونے ہیں جس کی وجہ سے بارش کا پانی عمارت میں اندر داخل ہورہا ہے۔ عمارت کی تزئین کا کام فی الوقت چل رہا ہے۔ ضلع کلکٹر نے بتایا کہ ان کا جائزہ لینے سے قبل عہدیداروں نے شاید تانترکوں کو طلب کیا تھا اور پہلی منزل پر کچھ جھاڑ پھونک کی تھی۔ انہوں نے مجھے آگاہ کیا تھا کہ میں پہلی منزل پر شب بسری نہ کروں، جو اسٹور روم کے طور پر استعمال ہوتا ہے چونکہ وہاں ایک بھوت ہے۔ ضلع کلکٹر نے کہا کہ انہوں نے سارے علاقہ کی صفائی کروائی ہے مگر بنگلہ کی پہلی منزل پر رات گذارنے کی کبھی جرأت نہیں کی چونکہ وہاں ایک بھوت 133 سال سے انتظار کررہا ہے۔