نندیال19 مئی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ضلع کرنول کے نندیال کو ایک منفرد مقام حاصل ہے ۔ کیونکہ ایک زمانے میں پی وی نرسمہا راؤ پارلیمانی حلقہ نندیال سے کامیابی حاصل کرکے ہندوستان کے وزیر اعظم کا مقام ح اصل کرچکے تھے ۔ نیلم سنجیوا ریڈی بھی اس پارلیمانی حلقہ سے کامیابی حاصل کرکے دیش کے صدر کے عہدہ کو سنبھالا تھا ۔ اسی طرح پارلیمانی حلقہ نندیال سے وائی ایس آر سی پی کے امیدوار سابق ایم پی ایس پی وائی ریڈی کامیاب ہوکر ہیٹرک ہیرو بن گئے ہیں ۔ ایس پی وائی ریڈی 2004 اور 2009 میں کانگریس پارٹی کی جانب سے پارلیمانی حلقہ نندیال سے دوبار کامیابی ہوچکے ہیں ۔ 2014 کی کامیابی سے مسٹر ریڈی نندیال پارلیمانی حلقہ سے 106293 ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے ۔ پارلیمانی حلقہ کرنول سے وائی ایس آر پی سی کے امیدوار محترمہ بٹا رینو کا اپنے قریبی کانگریس امیدوار سابق وزیر کوٹلہ سوریا پرکاش ریڈی کو 43978 ووٹوں کی ا کثریت سے شسکت دی ۔ کرنول پارلیمانی حلقہ کے 7 اسمبلی حلقوں میں 5 پر وائی آر ایس پی کے امیدوار کامیاب ہوچکے جبکہ صرف دو ٹی ڈی پی کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں ۔ کرنول پارلیمانی حلقہ کے کرنول اسمبلی حلقہ سے پی ایس وی موہن ریڈی 3480 ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کی ۔ اس طرح کوڈسور سے بی ایس وی موہن ریڈی 3480 ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کی ۔ اس طرح کوڈسور اسمبلی حلقہ سے منی گاندھی 54900 ووٹوں سے ، ادونی اسمبلی حلقہ سے سائی پرساد ریڈی 16818 ووٹوں سے منترالیم اسمبلی حلقہ سے بالاناگی ریڈی 7300 ووٹوں سے آرمور اسمبلی حلقہ سے جئے رام 1999 ووٹوں سے کامیاب ہوچکے ہیں ۔ کرنول پارلیمانی حلقہ کے ہمگنور اسمبلی حلقہ سے تلگودیشم کے بی وی جئے ناگیشور ریڈی 12700 ووٹوں سے اس طرح پتی کونڈا اسمبلی حلقہ سے سینئیر لیڈی تلگودیشم پارٹی سے کے امی کرشنا مورتی 7639 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی ۔ پارلیمانی حلقہ نندیال کے 7 اسمبلی حلقوں میں 6 وائی ایس آر پی اور صرف ایک تلگودیشم کے امیدوار کامیاب ہوچکے ہیں ۔ اسمبلی حلقہ نندیال سے وائی ایس آر سی پی کے امیدوار بھوماناگی ریڈی سابق وزیر شلپا موہن ریڈی پر صرف 2973 ووٹوں کی اکثریت سے کامیاب ہوچکے ہیں ۔ حالانکہ نندیال بلدیہ پرٹی ڈی پی کے 29 کونسلر کامیاب ہوچکے ہیں ۔ آلہ گڈہ اسمبلی حلقہ کی امیدوار مرحوم شوبھاناگی ریڈی جو نندیال کے کامیاب رکن اسمبلی بھوما ناگی ریڈی کی اہلیہ 16747 ووٹوں کی اکثریت سے کامیاب ہوئی ہیں ۔ سری سیلم اسمبلی حلقہ کے امیدوار بڈا راجہ شیکھر ریڈی 4855 ووٹوں کی اکثریت سے کامیاب ہوچکے ہیں ۔ اس طرح پانیم کی گورو چرتا 11300 ڈوں اسمبلی حلقہ کے بی راجیندر ناتھ ریڈی 3980 نندی کوٹلوار اسمبلی حلقہ سے آئی جیا 21862 ووٹوں کی اکثیریت سے کامیا بہوچکے ہیں ۔ جبکہ نندیال پارلیمانی حلقہ کے صرف ایک اسمبلی حلقہ بنگانہ پلی سے ٹی ڈی پی کے امیدوار بی سی جناردھن ریڈی 17341 ووٹوں کی اکثریت سے کامیاب ہوچکے ہیں ۔ ضلع کے 2 پارلیمانی حلقوں میں وائی ایس آر پی اور 14 اسمبلی حلقوں میں 11 پر وائی ایس آر پی سی کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں ۔ نندیال پارلیمانی حلقہ میں سابق این محمد فاروق منسٹر اور تلگودیشم کی اہم شخصیت ہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کامیابی اور تلگودیشم کو اسمبلی حلقوں میں ٹی ڈی پی کی ناکامیابی کی وجہ تلگودیشم پارٹی بی جے پی کا ساتھ چڑھایا بتایا جاتا ہے ۔ کرنول ضلع کے ادونی نندی کوٹکور ، نندیال اور کرنول میں مسلم آبادی زیادہ ہونا اور بی جے پی سے ناراضگی ہی اہم وجہ بتائی جاتی ہے ۔ کرنول کے ضلع کے تین سابق منسٹر امیدوار کرنول کے ٹی جی وینکٹیش ایس موہن ریڈی اور پرتاپ ریڈی کانگریس پارٹی کو چھوڑ تلگودیشم میں شامل ہوکر تلگودیشم کی طرف سے امدیوار ہوکر ناکامیاب ہونا بھی اہم بات بتائی جاتی ہے ۔