ضلع چتور میں بارش کے نقصان کا جائزہ

جنگی خطوط پر راحت کاری جاری، کلکٹر سدھارتھ جین کا انکشاف
مدن پلی۔ /25نومبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع چتور کے کلکٹر سدھارتھ جین نے کہا کہ گزشتہ ہفتہ ہوئی بارش کی وجہ سے ضلع میں 200کروڑ روپیوں کا نقصان ہوا ہے۔ 8نومبر تا 23 نومبر ہوئی مسلسل بارش سے نقصانات کا جائزہ لیا گیا۔ اس بارش کی وجہ سے 25 اموات ہوئی ہیں، 4766 مکانات کو نقصان ہوا ہے اور 9766 ہیکٹر اراضی پر فصلوں کو زبردست نقصان ہوا ہے،67تالابوں کوے باندھ ٹوٹ جانے کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب ہوگئے۔ ندی نالے کے قریب لوگ ناجائز قبضہ کئے ہوئے ہیں ان سب کو خالی کرایا جائے گا۔ ان ناجائز قبضہ جات کی وجہ سے اپنی کی روانی میں رکاوٹ بن کر گھروں میں پانی داخل ہوگیا۔ ایسے علاقوں کا سروے کیا جارہا ہے۔ ناجائز قباض خود ایسی جگہوں کو خالیکردیں ورنہ قانونی طور پر کارروائی کی جائے گی۔ کسانوں کے نقصانات پر ضلع کلکٹر نے کہا کہ دوچار دن میں ایکس گریشیا کا اعلان ہوگا، اہم فصلوں کو تباہی کی نشاندہی ہوئی ہے۔ ضلعی عہدیداران نقصان کا جائزہ لے کر کسانوں کو حکومتی امدد دی جائے گی چونکہ بارش رُک گئی ہے اور بارش کے پانی کا گھروں میں داخل ہوجانے سے لوگ مسلسل پانی میں رہنے سے بیماریوں کے پھیلنے کا اندیشہ ہے اس لئے ضلع بھر میں ہر جگہ طبی کیمپ لگائے گئے ہیں۔ صاف صفائی کے عملے کو سختی کے ساتھ ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ صفائی پر سو فیصد دھیان دیں۔ ضلع کلکٹر نے ایک اور اہم موضوع کی جانب بھی توجہ مرکوزکئے ہویء ہیں۔ ضروری اشیاء اور سبزیوں کی قیمتوں پر تاجرین سے بات چیت کرکے قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ ضروری اشیاء کی فراہمی میں کوئی کسر نہ چھوڑنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ مدن پلی سب کلکٹر ملکارجن رکن اسمبلی تپا ریڈی، چیرپرسن شیوا پرساد نے جنگی خطوط پر سارے علاقوں کا دورہ کرکے حالات پر قابو پانے اور لوگوں کی تکالیف کو راحت میں بدلنے کیلئے ہرچند کوشش کررہے ہیں۔

نلگنڈہ میں لاری ٹپر اُلٹ گیا
4ہلاک، 10زخمی
نلگنڈہ۔/25نومبر، ( پی ٹی آئی) لاری ٹپر اُلٹ جانے کے ایک حادثہ میں اس میں سفر کرنے والے چار افراد ہلاک اور دیگر 10زخمی ہوگئے۔ سرکل انسپکٹر رگھوویرریڈی نے بتایا کہ یہ حادثہ ضلع نلگنڈہ کے منڈل ترکا پلی سے قریب ملکا پورم علاقہ میں پیش آیا۔ لاری ٹپر میں سوار یہ افراد جن کا تعلق حیدرآباد سے ہے مندر کے درشن کے بعد حیدرآباد واپس ہورہے تھے۔ مہلوکین کی مونیکا، چارو، کامبلی اور منو کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔