ورنگل /8 اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ورنگل کے مسلمان کانگریس پارٹی کی ٹکٹوں کی تقسیم کے طریقہ کار پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔ ضلع کے 12 اسمبلی حلقوں میں سے صرف ایک نشست کا مطالبہ کیا تھا ۔ مسلمانوں کی بھلائی کا دعوی کرنے والی کانگریس پارٹی نے 111 حلقوں سے اپنے امیدواروں کا اعلان کیا جن میں سے حیدرآباد سے ایک اور تلنگانہ کے دیگر 9 اضلاع میں صرف اور صرف 3 حلقوں سے ہی مسلمانوں کو ٹکٹ دیا گیا ۔ اکثر پارٹی کے اعلی قائدین یہ کہتے ہیں کہ مسلمان ٹکٹوں کیلئے کوشش ہی نہیں کرتے اور جب مسلمان ٹکٹوں کے حصول کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگاتے ہیں تو یہ کہا جاتا ہے کہ مسلمان امیدوار کامیاب نہیں ہوتا ۔ کیا کانگریس پارٹی یہ بات یقین سے کہہ سکتی ہے کہ تلنگانہ کے 119 سیٹوں میں سے اس کے تمام امیدوار کامیاب ہوسکتے ۔ آخر مسلمانوں کو ٹکٹ دینے میں تساہلی کیوں کی باقی ہے ۔ آج ہر پارٹی مسلمانوں کو صرف اور صرف ووٹ بینک بناکر رکھی ہوئی ہے ۔ کانگریس پارٹی سے مسلمانوں کی کئی امیدیں وابستہ تھیں ۔ ضلع ورنگل کے اسمبلی حلقہ ورنگل ویسٹ جہاں پر مسلمان ووٹرس کی تعداد 60 ہزار سے زائد ہے گذشتہ میں اس حلقہ سے مسلمان امیدوار کامیابی حاصل کرچکے تھے ۔ سال 2014 کے انتخابات میں ورنگل ویسٹ حلقہ سے کانگریس پارٹی کے سینئیر قائدین محمد رضی الدین احمد ، فرزند سابقہ مرکزی وزیر کمال الدین احمد ، محمد اسماعیل شمشی سابقہ چیرمین وقف کمیٹی ورنگل اور خسرو پاشاہ کا نام گشت کر رہا تھا ۔ محمد اسماعیل شمشی کا تعلق صنعتکار گھرانے سے تھا ۔ انہوں نے حیدرآباد سے لیکر دہلی تک سرگرم کوشش کی اور ان کا تعلق ٹی پی سی سی صدر پنالہ لکشما کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا ۔ پنالہ لکشما اپنے ہی ضلع میں ایک بھی مسلم امیدوار کو ٹکٹ دلانے میں ناکام ثابت ہوئے ۔ ورنگل ویسٹ حلقہ سے اگر کسی مسلم امیدوار کو ٹکٹ دیا جاتا تو اس کا راست فائدہ دیگر 11 حلقوں میں دکھائی دیا جاتا ۔ اب ضلع سے کانگریس پارٹی کو اس کا نقصان پہونچنے کا اندیشہ دکھائی دے گا ۔ مسلمانوں کے ساتھ یہ ناانصافی کا سلسلہ کب تک جاری رہے گا ۔ کانگریس پارٹی کی جانب سے مسلمان کو ٹ کٹ نہ دینے کی وجہ سے ورنگل کے مسلمان شدید ناراض دکھائی دے رہے ہیں ۔ ویسے ورنگل کے مسلمان قائدین کو گذشتہ کئی سالوں سے کوئی عہدہ نہیں دیا گیا ہے ۔ ورنگل کے کانگریس پارٹی سے وابستہ اقلیتی قائیدین پریشان دکھائی دے رہے ہیں ۔ عوام ہر جگہ سوال کر رہے ہیں کہ تمہارے پاس ہی کوئی عہدہ نہیں ہے تو ہماری بھلائی کی کیوں باتیں کر رہے ہو ۔ ورنگل ضلع سے مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہیں دینے کی وجہ سے انتخابی نتائج پر اس کا اثر دکھائی دیگا ۔ نہ صرف کانگریس پارٹی بلکہ کوئی بھی سیاسی جماعت مسلمان کو ٹکٹ دینے میں سنجہدہ نہیں ہے ۔ ہر سیاسی جماعت صرف اور صرف مسلمانوں کے ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے ۔ کوئی بھی جماعت مسلم قیادت کو ابھرنے نہیں دے رہی ہے ۔ جبکہ مسلمانوں کی تائید کی بغیر کوئی لیڈر کامیابی حاصل نہیں کرسکتا ہے ۔