ضلع نظام آباد میں کمپیوٹر فیکلٹی کا مستقبل تاریک

بودھن /29 جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ضلع نظام آباد میں موجود سرکاری ہائی اسکولس میں طلبہ کو کمپیوٹر کی تربیت دینے والے فیکلٹی کی کثیر تعداد آج ان کے ضلع سکریٹری شریمتی شُشیلا کی قیادت میں رکن اسمبلی بودھن جناب محمد شکیل عامر سے ملاقات کرتے ہوئے اپنے مسائل پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ٹی آر ایس حکومت برسر اقتدار آنے کے بعد عارضی ملازمین کو مستقل ملازمتیں فراہم کرنے کا تیقن دیا تھا لیکن محکمہ تعلیمات نے کمپیوٹر کی تربیت دینے والے سیکڑوں اساتذہ کو ملازمتوں سے علحدہ کردیا ۔ سال 2002 سے جاری خدمات کو تقریباً  13 سال تک جاری رکھنے کے بعد اچانک برخواست کردینے کی وجہ سے کمپیوٹرس فیکلٹی کا مستقبل تاریک ہوگیا ۔ مسز شُشیلا نے بتایا کہ اس ضمن میں فیکلکٹی کا وفد چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے دورہ نظام آباد کے موقع پر فیلکٹی کے مسائل سے چیف منسٹر اور رکن پارلیمنٹ محترمہ کے کویتا کو بھی واقف کروایا لیکن تاحال کوئی مثبت نتائج برآمد نہیں ہوئے ۔ مسز شُشیلا نے چار اہم مطالبات سرکاری مدارس میں خدمت انجام دینے والے فیکلٹی کو دوبارہ خدمات پر واپس لینے اور واجبی تنخواہیں ادا کرنے اور کسی ایجنسی کے بجائے راست حکومت کے تحت ہی خدمات لینے کے علاوہ فیکلٹی کو مستقبل ملازمت فراہم کرنے پر مبنی ایک یادداشت محمد شکیل عامر کے حوالے کیا ۔ جناب شکیل نے فیکلٹی کے مسائل سے وزیر تعلیمات مسٹر کڈیم سری ہری کو واقف کروانے کا وفد کو تیقن دیا ۔ اس موقعر پر صدر ٹاون ٹی آر ایس عابد صوفی ایڈوکیٹ و دیگر قائدین موجود تھے ۔