بیدر 3 جون (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جعلسازی اور دھوکہ بازی عام ہوتی جارہی ہے ۔ علم کے اہم شعبہ میں جعلسازی بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ ڈاکٹر اور طب جیسا اہم اور حساس ترین شعبہ بھی دھوکہ بازوں کے دسترس سے باہر نہیں ہے ۔ تعلیم کا ماحول عام ہوتا جارہا ہے اور علم کم ہوتا جارہا ہے ۔ تعلیم کا شوق ہر کسی کو ہے یہی وجہ ہے کہ جب کسی جاہل کو عالم کہہ کر پکارا جاتا ہے تو وہ خوشی سے پھولے نہیں جاتا چند لوگوں میں یہ میں یہ خام خیالی پائی جاتی ہے کہ خواہش سے علم میں خدمات کی وجہ سے تجربہ رکھنے والا ایم بی بی ایس ڈاکٹر کی طرح انجکشن دینے لگ جائے ۔ مگر ضلع بیدر میں یہ ممکن ہے ۔ ضلع بھر میں منا بھائی ایم بی بی ایس ڈاکٹر کی طرح انجکشن دینے لگ جائے ۔ مگر مگر ضلع بیدر میں یہ ممکن ہے۔ ضلع بھر میں منا بھائی ایم بی بی ایس کے ہیرو سنجے دت کی طرح بغیر کسی ڈگری کے 3 ہزار سے زائد جعلی ایم بی بی ایس ڈاکٹری چلا رہے ہیں اس بات کی اطلاع ضلع ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر مدنا واجیناتھ نے خود بتائی ہے اور اس کی تصدیق بھی کی ہے ۔ اگر یہ بات چھوٹی موٹی بیماریوں کے علاج و معالجہ کی حد تک ہوتی تو مشکل برداشت کیا جاسکتا تھا مگر حقیقت یہ نہیں ہے منا بھائی ایم بی بی ایس جیسے ڈاکٹر صرف چھوٹے موٹے امراض کی تشخیص نہیں کررہے ہیں بلکہ ضلع کے قریوں میں بغیر کسی ضروری وسائل کے آپریشن تک کررہے ہیں۔ ہیلتھ آفیسر نے حیرت انگیز خبر کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ یہ جعلی ڈاکٹر آپریشن تک کررہے ہیں۔ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے نقلی ڈاکٹر عوام کی جانوں سے کھلواڑ کررہے ہیں۔ تجربہ نگاروں کا کہنا ہے کہ قریوں میں موزوں طبی خدمات نہ ہونے کے سبب جھولہ چھاپ ڈاکٹروں کی بھر مار ہے علاوہ ازیں کم لیں اور نہایت کم رقم کے عوض علاج کروانے کو ترجیح دیتے ہیں ۔
یہ اطلاع بھی ہے کہ کم رقم پر دیہی عوام کا علاج و معالجہ کرنے کے سبب یہ لوگوں میں بہت زیادہ مقبولیت بھی حاصل کرچکے ہیں لوگ ان کو پسند کرتے ہیں اور ان سے ہی علاج کرواتے ہیں۔ جعلی ڈاکٹروں کی گرفتاری اس سے قبل بسوا کلیان تعلقہ کے موڑ بی چھاپہ کارروائی کی گئی تھی جس میں ایک نقلی ڈاکٹر کو حراست میں لیا گیا تھا ۔ علاوہ ازیں ہمناآباد تعلقہ کے بیمل کھیڑہ میںکولکتہ سے تعلق رکھنے والے ایک جھولہ چھاپ ڈاکٹروں کو گرفتار کیا تھا ۔ اس وقت کی چھاپہ کاری میں تقریبا 4 نقلی ڈاکٹروں کو گرفتار کئے جانے کی اطلاع ہے ۔ اس چھاپہ کاری کے بعد ضلع انتظامیہ کی جانب سے کارروائی نہ کئے جانے کے سبب ضلع بھر میں جھولہ چھاپ ڈاکٹروں کی بھر مار ہوگئی ہے ۔ ڈسٹرکٹ ہیلت آفیسر ڈی ایچ او نے ایک اور چونکانے والی خبر دیتے ہوئے کہا کہ جعلی ڈاکٹروں کی جانب سے غیر مناسب علاج و معالجہ کئے جانے کے سبب اس سے قبل ضلع میں دو افراد کی موت کا شکار ہونے کا حادثہ بھی پیش آچکا ہے ۔ ضلع بھر میں نقلی ڈاکٹروں کی کارستانیوں کی خبر جب ضلع ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر پی سی جعفر کو ہوئی تو انہو ںنے فوری طور پر ضلع بھر میں چھاپہ کارروائی کی ہدایت جاری کردی ۔ اس بات کی اطلاع دیتے ہوئے ہیلت آفیسر نے کہا کہ ڈی سی جعفر نے ہدایت جاری کردی ہے ۔ اس ہدایت پر عمل کرتے ہوئے فوری طور پر اقدام کیا جائے گا۔