میونخ : میونخ سکیو ریٹی کانفرنس میں صیہونی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے ایران کو دنیا کے لئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا اور کہا کہ ایک بار پھر متنبہ کیا کہ اسرائیل ضرورت پڑنے پر ایران کے خلاف کارروائی کر سکتا ہے ، تاہم اسی کانفرنس میں موجودہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے صیہونی وزیر اعظم کا مذاق اڑا دیا۔
جواد ظریف نے ڈرون کے ایک ٹکڑے اور مشرقی وسطی کے نقشے کے ذریعے نتن یاہو کی تقریر کو سرکس قرار دیتے ہوئے کیا کہ یہ جواب دئے جانے کا مستحق نہیں ہے۔
میونخ کانفرنس میں نتن یاہو نے اپنے ایک ہاتھ میں ڈرون طیارہ کا ایک ٹکڑااٹھاکر دعوی کیا کہ یہ یارانی ڈرون کا ہے جس نے اسرائیل کے فضائی حدود میں دراندازی کی تھی۔نتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل ایران کو ہماری گردن میں پھندہ باندھنے کی اجازت نہیں دے گا۔
نتن نے کہا کہ اسرائیل نہ صرف تہران کے حلیف بلکہ خود ایران کیخلاف بھی ضرورت پڑنے پر کارروائی کرے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ اسرائیل کے نا قابل تسخیر ہونے کابھرم ٹوٹ گیا۔انھو ں نے کیا ک اسرائیل اپنے پڑوسیوں کے خلاف جارحیت کی پالیسی پر گامزن ہے اور وہ یو میہ بنیاد پر شام اور لبنان میں دراندازی کر رہا ہے۔
انھوں نے امریکہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنا تے ہو ئے کہا کہ میونخ سکیوریٹی کانفرنس کو ایران کیخلاف پاگل پن کو دوبارہ زندہ کر نے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے ۔انہوں نے اس سے انکار کردیا کہ ایران مشرق وسطی میں بالادستی چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ صیہو نی اےئر فورس کے سابق سرثراہ ڈیوڈ آئیو ری کا کہنا ہے کہ ۱۹۸۰ میں ایف ؍۱۶ طیارہ مار گرا یا تھا ۔یاد رہے کہ شام میں ایرانی اہداف پر بمباری کر کے لوٹ رہے اسرائیلی طیارہ کو طیارہ شکن میزائل سے گرا دیا تھا۔