صوبہ خیبر پختونخوا ہ کے دواضلاع میں کرفیو نافذ، فوج تعینات

اسلام آباد۔ 19 نومبر ۔( سیاست ڈاٹ کام) اسلام آباد کے جڑواں شہر راولپنڈی میں جمعہ کو پیش آئے تشدد کے افسوسناک واقعہ کے ردعمل میں صوبہ خیبر پختونخوا ہ کے ضلع کوہاٹ میں احتجاجی مظاہروں اور متحارب مذہبی گروہوں کے درمیان مسلح جھڑپوں میں دوپولیس ملازمین سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے۔ضلع کوہاٹ میں تشدد کے اس واقعے کے بعد حکام نے کرفیو نافذ کردیا ہے اور شہر میں کسی گڑ بڑ سے بچنے کیلئے فوج کو طلب کر لیا گیا ۔ ضلع ہنگو میں بھی حکام نے کرفیو نافذ کرکے فوج کو طلب کر لیا ہے۔کوہاٹ میں راولپنڈی میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعے کے خلاف اہل سنت والجماعت کے کارکنان احتجاجی ریلی نکال رہے تھے۔اس دوران جب وہ اہل تشیع کی ایک امام بارگاہ کے پاس پہنچے تو ان کی وہاں موجود لوگوں سے لڑائی شروع ہوگئی۔شہر کے ایک پولیس افسر فضل نعیم خان نے بتایا ہے کہ لڑائی میں دو پولیس ملازمین اور دو شہری مارے گئے ہیں۔فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوا کہ مارے گئے افراد کا تعلق اہل سنت والجماعت سے تھا یا وہ عام شہری تھے۔اس کے بعدمشتعل مظاہرین نے تیراہ بازار میں متعدد دکانوں کو آگ لگادی اور توڑ پھوڑ کی۔بعض افراد نے بازار میں لوٹ مار بھی کی۔اس واقعہ کے فوری بعد کوہاٹ میں مزید کسی ناخوشگوارواقعے سے بچنے کیلئے حکام نے کرفیو نافذ کردیا اورامن وامان برقرار رکھنے کیلئے فوج کو طلب کر لیا ہے۔ تاہم شہر میں متحارب دھڑوں کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔ پڑوسی ضلع ہنگو میں صورت حال بہتر ہونے کے چند گھنٹے کے بعد کرفیو اٹھا لیا گیا ہے۔اس سے چندے پیشتر صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں جمعہ کو تشدد کے واقعے کے بعد نافذ کرفیو اٹھا لیا گیا ہے۔تاہم شہر میں فوجی دستوں کا گشت جاری رہے گا اور چار سے زیادہ افراد کے ایک جگہ پر اکٹھے ہونے پر بھی پابندی ہے۔ جمعہ دس محرم کو تعزیے کے جلوس میں شریک سیکڑوں افراد نے راولپنڈی کے مشہور راجہ بازار میں واقع مدرسہ تعلیم القرآن اور مسجد پر دھاوا بول دیا تھا۔ جلوس میں شریک بعض بلوائیوں نے مسجد، مدرسے اور اس کے ساتھ واقع کپڑے کی مشہور مارکیٹ کو آگ لگا دی تھی۔اس دوران بعض مسلح افراد نے وہاں موجود لوگوں پر فائرنگ کردی اور انھیں وحشیانہ انداز میں تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔