مسلم ویمنس انٹلکچول فورم کا جلسہ سیرت النبی ؐ ، مولانا محمد اعظم دستگیر و خواتین کا خطاب
حیدرآباد ۔ 23 فبروری (راست) مسلم ویمنس انٹلکچول فورم کی جانب سے 22 فبروری 2015ء کو خواتین اور طالبات کیلئے روڈامیستری، پریا درشنی ماڈل ہائی اسکول، حیدرآباد، رامارم روڈ پر جلسہ سیرت النبیﷺ منعقد کیا گیا۔ شہر کے مشہور دانشوروں نے اس جلسہ میں شریک خواتین کو مخاطب کیا۔ مولانا محمد اعظم ندوی نے ختم نبوت و فتنہ قادیانیت پر مخاطب کیا کہ دنیا کے تمام علماء نے اس فتنے کی مزمت کی ہے اور اس کو کفر قرار دیا ہے۔ ڈاکٹر رفعت سیماء پرنسپل جامعہ ریاض الصالحات نے محمد ﷺ کے صنف نازک پر احسانات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نبی ﷺ نے بیوی، ماں، بیٹی، بہن اور تمام خواتین کے حقوق سے امت کو واقف کیا۔ بیوہ ہونے کے بعد اس کا دوسرا نکاح کرنے کی ترغیب اسی مذہب نے دی ہے۔ عورتوں کو نگینوں کے مثل قرار دیا اور ان سے بے انتہاء صبر، تحمل اور نرمی سے معاملات کرنے کی آپ ﷺ نے تلقین کی۔ محترمہ زبیدہ نے نبی ﷺ کی مکی زندگی پر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نبی ﷺ مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔ 13 سال تک مکہ میں آپ ﷺ نے لوگوں کو دین کی طرف بلایا۔ اس کے بعد اللہ کے حکم سے آپ ﷺ نے مدینہ کو ہجرت کی۔ محترمہ مفیزہ نفیس نے نبی ﷺ کی مدنی زندگی پر روشنی ڈالی۔ آپ ﷺ نے مدینہ میں آمد کے بعد سب سے پہلے مسجد قبا اور پھر مسجد منورہ کی بنیاد ڈالی اور ایک چھوٹی سی اسلامی ریاست کی ابتداء کی گئی۔ ہجرت کے ایک سال کے بعد جنگ بدر ہوئی جس میں اللہ تعالیٰ نے مؤمنین کو شاندار کامیابی عطا کی۔ محترمہ ثمینہ تحسین نے نبی ﷺ کے عفوودرگذر پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر سیدہ لطیف النساء نے نبی ﷺ کے اسوہ حسنہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کے اخلاق کے بہترین ہونے کا ذکر کیا ہے۔ ڈاکٹر قدوسہ سلطانہ نے نبی ﷺ کے اسوہ حسنہ پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ غلاموں، مسکینوں، یتیموں، کمزوروں اور ضعیفوں کے ساتھ آپ ﷺ کا برتاؤ مثالی تھا۔ محترمہ جلیسہ سلطانہ نے نبی ﷺ کے حقوق پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آپ ﷺ کی امت پر آپ ﷺ کے کئی حقوق ہیں۔ جیسا کہ آپ ﷺ نے فرمایا جب تک میں تمہارے ماں، باپ اور تمام گھر والوں سے زیادہ تم کو محبوب نہ ہوجاؤں تم مؤمن نہیں ہو۔ اس جلسہ کا آغاز قاریہ فہمیدہ نے قرأت کلام پاک سے کیا۔ محترمہ شبانہ افروز نے خطبہ استقبالیہ دیا۔ محترمہ شاہین اور محترمہ نجمہ نے نعت شریف پڑھی۔