صنعت نگر پولیس کی تحویل میں ایک سارق کی موت

متعلقہ پولیس عہدیدار ذمہ داری لینے تیار نہیں، تحقیقات کیلئے کمشنر سائبر آباد کا حکم
حیدرآباد۔/30مئی، ( سیاست نیوز) کمیونٹی پولیسنگ کے اس دور میں مجرمین پولیس کے ہاتھوں میں تک محفوظ نہیں رہے۔ صنعت نگر پولیس آئے دن اپنی غیر ذمہ داری کے سبب ویسے بھی سرخیوں میں موجود رہتی ہے لیکن ایک سنگین الزام میں پولیس تحویل میں ایک سارق فوت ہوگیا۔ تاہم افسوس کہ انسپکٹر اس سارے معاملہ میں بے پرواہ ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ مسروقہ اشیاء کی تفصیلات حاصل کرنے اور پوچھ گچھ کیلئے پولیس اسٹیشن طلب کردہ سارق پریم چند فوت ہوگیا۔ تاہم پولیس عہدیدار اس بات کو ماننے تیار نہیں بلکہ اس سارق کی موت کو پولیس تحویل نہیں بلکہ خرابی صحت کے سبب موت قرار دیا جارہا ہے۔ اس سارے معاملہ میں تنقیدوں و الزامات کا سامنا کررہی پولیس صنعت کے خلاف کمشنر سائبر آباد نے تحقیقات کا حکم دیا اور بالا نگر ڈی ایس پی کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دے دی۔ بتایا جاتا ہے کہ پریم چند کے خلاف اس کے ساتھی ناگراجو نے شکایت درج کروائی تھی کہ ڈھائی لاکھ سے زائد رقم اور آٹو لیکر پریم چند فرار ہوگیا۔ شکایت کے حصول کے بعد صنعت نگر پولیس نے پریم چند کو حراست میں لیکر پوچھ تاچھ کی ۔ اس دوران مسروقہ سامان کو حاصل کرنے کی کوشش میں پولیس تحویل میں ہی شخص فوت ہوگیا۔ صنعت نگر پولیس میں ایسا واقعہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ سابق میں ایک قتل کیس کی تحقیقات میں قاتلوں کے رشتہ داروں سے مبینہ ساز باز اور ایک سرقہ کے معاملہ میں مسلم خاتون کو شک کی بنیاد پر ہراسا ں کرنے کے ساتھ ساتھ اس گھریلو ملازمہ کی کمسن لڑکی کو ہراساں کرنے کے بعد سنگین الزامات کا پولیس صنعت سامنا کرچکی ہے۔ باوجود اس کے پولیس صنعت نگر اور اسٹیشن آفیسر کے رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی شہریوں میں تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔