حیدرآباد۔ 29 جنوری ۔ ( سیاست نیوز ) فاسٹ بولر ظہیرخان کے بعد ہندوستانی ٹیم ایک باصلاحیت بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر کی خدمات حاصل کرنے میں ناکام ہے لیکن مہاراشٹرا کی نمائندگی کرنے والے بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر صمد فلاح میں وہ تمام خوبیاں ہیں جوکہ بین الاقوامی سطح پر انھیں ظہیرخان کا جانشین بناسکتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سینئر کوچ محمد نعیم خان نے حیدرآباد میں رواں رانجی ٹرافی کے فائنل کے ضمن میں کیا ہے ۔ صمد فلاح نے رواں سیزن 31 وکٹیں حاصل کرنے کے علاوہ سیمی فائنل میں کولکتہ کے ایڈن گارڈن میں میزبان بنگال کے خلاف 10 وکٹیں حاصل کرنے کا مظاہرہ بھی کرچکے ہیں۔ علاوہ ازیں صمد چیالنجرس ٹرافی ، دلیپ ٹرافی کے علاوہ دیگر اہم ٹورنمنٹ میں اپنی صلاحیتوں کو منواچکے ہیں۔ آئی پی ایل میں راجستھان رائل کی نمائندگی کرنے والے بائیں ہاتھ کے بولر صمد فلاح کے متعلق ہندوستانی ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہرالدین کے کرکٹ کیرئیر کے ابتدائی دنوں میں ان کے ساتھی تصور کئے جانے والے حیدرآباد کے سینئر کوچ نعیم نے مزید کہا کہ بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر کو ٹیم کا ہمیشہ اثاثہ تصور کیا جاتا ہے جس کا ظہیرخان نے ثبوت بھی دیا ہے
جبکہ صمد 50 فرسٹ کلاس مقابلوں میں 28.09 کی اوسط سے 201 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں جس میں 11 مرتبہ 5 وکٹیں اور ایک مرتبہ 10و کٹیں حاصل کرنے کا مظاہرہ بھی شامل ہے جبکہ سیمی فائنل میں بنگال کو 114 رنز پر ڈھیر کرنے میں صمد نے 58 رنز دیکر 7 وکٹوں کے مظاہرہ کے ذریعہ کلیدی رول ادا کیا ہے اور حیدرآباد میں بھی وہ مہاراشٹرا کی کامیابی کے معمار بن سکتے ہیں۔ کوچ نعیم کے بموجب صمد کے خلاف نئی گیند کا سامنا کرنا کافی مشکل ہوتا ہے اور کرناٹک کے اوپنر رابن اتھپا اور منیش پانڈے کا صمد فلاح کے خلاف مظاہرہ حیدرآباد میں توجہ کا مرکز ہوگا۔ علاوہ ازیں مہاراشٹرا جس نے حیدرآباد میں شروع ہوچکے رانجی ٹرافی کے فائنل کے پہلے دن کھرانہ اور باؤنے کی ناقابل تسخیر نصف سنچری کے ذریعہ 5 وکٹوں کے نقصان کے بعد 272 رنز اسکور کرلئے ہیں اس کے کپتان روہت شوانی کو امید ہے کہ صمد فلاح جنھوں نے سیزن میں 31 اور بائیں ہاتھ کے اسپنر اکشے دراکر جنھوں نے 32 وکٹیں اپنے نام کرلی ہیں وہ بولنگ میں ٹیم کے لئے یادگار مظاہرہ کریں گے۔