صفدر ناگوری و 17 سیمی کارکنوں کو 7 سال قید کی سزا

کیرالا میں ہتھیاروں کی تربیت کا کیمپ چلانے کا مقدمہ ۔ این آئی اے جج کا فیصلہ
کوچی 15 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) این آئی اے کی ایک خصوصی عدالت نے آج سیمی کے 18 ارکان کو سات سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے ۔ انہیں یہ سزا کیرالا میں ہتھیاروں کی تربیت کا ایک کیمپ منعقد کرنے کی پاداش میں سنائی گئی ہے ۔ سزا یافتگان میں سیمی کے لیڈر صفدر ناگوری بھی شامل ہیں۔ خصوصی این آئی اے عدالت جج کوثر ایڈپاگت نے انسداد غیر قانونی سرگرمیاں قانون کی مختلف دفعات کے علاوہ دھماکوں مادوں کے قانون وغیرہ کے تحت الگ الگ معیاد کی سزائیں بھی سنائیں۔ انہیں دفعہ 10 کے تحت ایک سال کی سزا اور انسداد غیر قانونی سرگرمیاں قانون کے دفعہ 38 کے تحت پانچ سال کی سزا بھی سنائی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ تعزیرات ہند کے دفعہ 120(B) کے تحت سات سال کی سزا بھی سنائی گئی ہے ۔ یہ تمام سزائیں بیک وقت لاگو ہونگی ۔ اس مقدمہ میں سزا پانے والوں میں 14 ملزمین ایسے ہیں جو گذشتہ سات سال سے عدالتی تحویل میں ہیں ۔ ایک وکیل صفائی کے بموجب چونکہ سات سال پورے ہوچکے ہیں ایسے میں ان کی رہائی عمل میں آسکتی ہے ۔ اس کے علاوہ عدالت نے اسی مقدمہ میں 17 دوسروں کو کل بری کردیا تھا ۔ کیرالا پولیس نے سیمی ارکان کے خلاف ڈسمبر 2007 میں مقدمہ درج کیا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے یہاں اسلحہ کی تربیت کا کیمپ منعقد کیا تھا ۔ این آئی اے کی جانب سے داخل کردہ چارچ شیٹ کے بموجب خفیہ ٹریننگ کیمپ میں شرکت کرنے والوں کو جسمانی ٹریننگ بھی دی گئی تھی ۔ اس کے علاوہ انہیں فائرنگ کی مشق کروائی گئی ‘ انہیں دھماکوں مادو کی ٹریننگ دی گئی اور موٹر سائیکل ریسنگ کیلئے بھی تیار کیا گیا تھا ۔ انہیں رسی چڑھنے کی مشق بھی کروائی گئی تھی ۔ اس کے علاوہ انہیں جہاد سے متعلق درس بھی دئے گئے تھے ۔ عدالت نے تاہم ملزمین کے خلاف این آئی اے کے اس الزام کو مسترد کردیا کہ ملزمین نے ہتھیار جمع کرتے ہوئے ملک کے خلاف جنگ کی ہے ۔ 48 سالہ صفدر ناگوری سزا پانے والوں میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ عدالت نے پی اے شبلی ‘ محمد انصار ‘ عبدالستار ‘ حفیظ حسین ‘ محمد سمیع باگے واڈی ‘ ندیم سعید ‘ ڈاکٹر ایچ اے اسد اللہ ‘ شکیل احمد ‘ مرزا سامعد بیگ ‘ عامل پرویز ‘ قمر الدین ناگوری ‘ مفتی ابوالبشر ‘ دانش ‘ مظہر امام ‘ محمد ابو فیصل خان اور عالم ذیب آفریدی کو قید کی سزائیں سنائیں۔ ان ملزمین کا کیرالا ‘ کرناٹک ‘ مدھیہ پردیش ‘ جھارکھنڈ ‘ اترپردیش ‘مہاراشٹرا اور گجرات سے تعلق ہے ۔