صدر کانگریس سونیا گاندھی پر امیت شاہ کے الزام

راجیہ سبھا میں مراعات شکنی کی جنگ، غلام نبی آزاد کو سبرامنیم سوامی کی دھمکی
احمدآباد ؍ نئی دہلی ۔ 29 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی اور کانگریس نے آج پارلیمنٹ میں مراعات شکنی کی جنگ چھیڑ دی۔ امیت شاہ نے ایک بار پھر سونیا گاندھی سے وضاحت طلب کی کہ انہوں نے کتنے افراد سے رعایت کی ہے کیونکہ ہیلی کاپٹر تیار کنندہ آگسٹا ویسٹ لینڈ کمپنی نے کہا ہیکہ اس نے قومی مفادات کیلئے سمجھوتے کئے ہیں۔ سونیا گاندھی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس نے چور کی پولیس کو دھمکیاں جیسا رویہ اختیار کیا تھا۔ کانگریس کو چاہئے کہ شرمندگی محسوس کرے اور اس سلسلہ میں وضاحت پیش کریں۔ قبل ازیں بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی نے آج مراعات شکنی پر کانگریس کے راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد کے خلاف تحریک مراعات نوٹس پیش کی ہے۔ آگسٹا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر اسکام مسئلہ پر ان کے ریمارکس کے خلاف یہ نوٹس دی گئی ہے۔ ڈپٹی چیرمین پی جے کورین نے سوامی سے کہا کہ اگر آپ مراعات کی نوٹس دینا چاہتے ہیں تو اس کیلئے ایک قاعدہ ہے اس نوٹس کو سب سے پہلے راجیہ سبھا چیرمین حامد انصاری ملاحظہ کریں گے اور اگر بادی النظر میں اسے درست پایا گیا تو اس کے بعد نوٹس مراعات کمیٹی سے رجوع کی جائے گی۔ قبل ازیں ان میں سوامی نے ٹوئیٹر پر لکھا تھا کہ آج میں نے غلام نبی آزاد کے خلاف مراعات شکنی کی نوٹس دینے کی خواہش کی ہے کیونکہ آزاد نے راجیہ سبھا میں جھوٹا بیان دیا تھا۔ 27 اپریل کو غلام نبی آزاد نے ایوان میں کہا تھا کہ یو پی اے حکومت نے آگسٹا ویسٹ لینڈ کمپنی کو ’’بلیک لسٹ‘‘ کردیا تھا۔ لہٰذا میں حکومت سے سوال کررہا ہوں کہ ایک کمپنی آگسٹا ویسٹ لینڈ کمپنی کو جب بلیک لسٹ کیا گیا ہے تو مودی حکومت اس کمپنی کو میک ان انڈیا میں حصہ لینے کی کیوں اجازت دے رہی ہے۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی نے اپنے موقف پر اٹل رہتے ہوئے راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیرمین پی جے کورئین کی جانب سے ان ( سوامی ) کے ریمارکس کو ایوان کے ریکارڈ سے حذف کئے جانے کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا کہ یہ فیصلہ غیرواجبی اور ظالمانہ اور ایوان کے اُصولوں کے مغائر ہے۔ انہوں نے آج کہا کہ وہ قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد کے خلاف تحریک مراعات شکنی بھی پیش کریں گے جنہوں نے غلط طور پر یہ کہا تھا کہ ماضی کی یو پی اے حکومت نے آگسٹ ویسٹ لینڈ ہیلی کاپرس تیار کرنے والے ادارہ فن میکانیکا کو بلیک لسٹ میں شامل کیا تھا۔ کورئین نے سوامی اس مسئلہ پر بیان بازی سے باز رہنے کی ہدایت بھی کی تھی۔ لیکن اس کا اثر لئے بغیر اپنے موقف پر اٹل رہتے ہوئے سوامی نے آج ٹوئیٹر پر لکھا کہ ’’ میں نے راجیہ سبھا میں درخواست داخل کی ہے، جس کے ذریعہ ایوان کے ریکارڈ سے میرے ریمارکس کو حذف کئے جانے کے خلاف چیلنج کیا گیا ہے۔اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے گذشتہ روز کہا تھا کہ ایوان بالا میں سبرامنیم سوامی کی عمر صرف دو دن ہے، ایوان میں ان کے داخلے کے دو دن میں ہی دو مرتبہ ان کے ریمارکس ریکارڈ سے حذف کئے گئے ہیں جبکہ ایک سال میں 365 دن ہوتے ہیں اور ان دنوں میں سوامی کے کتنے ریمارکس ریکارڈ سے حذب ہوں گے۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ سبرامنیم سوامی پارلیمانی زبان اور بازاری (سڑک چھاپ ) زبان کے درمیان فرق محسوس کرنے سے قاصر ہیں۔