صدر شیوسینا ادھو ٹھاکرے کی بی جے پی پر تنقید

ممبئی ۔ 28 فروری (سیاست ڈاٹ کام) صدر شیوسینا ادھوٹھاکرے نے آج اپنی حلیف بی جے پی پر پرشانت پریچارک کی معطلی منسوخ کردینے پر سخت تنقید کی۔ وہ مقننہ کونسل کے رکن تھے جو گذشتہ سال فوجیوں کے بارے میں اپنے تبصرہ پر تنازعہ پیدا ہوجانے کے بعد معطل کردیئے گئے تھے۔ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ بی جے پی زیرقیادت حکومت نے ایک کانسٹیبل کو فوری کارروائی کرتے ہوئے معطل کردیا تھا کیونکہ اس نے وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف کوئی بات کہی تھی لیکن بی جے پی قائد پریچارک کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی جس نے فوجیوں کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ ٹھاکرے نے کہا کہ ہمارے فوجی سرحد پر شہید ہورہے ہیں لیکن وہ (پریچارک) ان کے خاندانوں کی توہین کررہے ہیں۔ اب ان کی معطلی کیسے منسوخ کی جاسکتی ہے۔ انہیں رکن مقننہ کونسل کے عہدے سے برطرف کرکے تازہ انتخابات منعقد کئے جانے چاہئے۔ کسی اور امیدوار کو کھڑا کرنا چاہئے اور ہم (شیوسینا) بھی کسی کو کھڑا کرے گی۔ ہم کانگریس اور این سی پی سے بھی خواہش کریں گے کہ وہ اپنا امیدوار کھڑا کرے تاکہ بی جے پی کا امیدوار بلامقابلہ منتخب نہ ہوسکے۔ ریاستی حکومت نے پریچارک کی معطلی منسوخ کردی ہے حالانکہ انہوں نے فوجیوں کی بیویوں کے بارے میں غلط انداز میں تبصرہ کیاتھا۔ رکن کونسل نے بعدازاں معذرت خواہی کرلی تھی۔