بابری مسجد کی شہادت اور گجرات فسادات ناقابل معافی
صدر بی جے پی کے بیان پر کانگریس لیڈر سیف علی کا ردعمل
بنگلور /26 فروری ( فیاکس ) سینئیر کانگریس لیڈر جناب آئی کے سیف علی گلشن نے ایک صحافتی بیان میں کہا کہ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ بی جے پی کا جنم آر ایس ایس سے ہوا ہے جس کی رگ رگ میں مسلم دشمنی شامل ہے ۔ آزاد ہندوستان کے ہر فرقہ وارانہ فساد میں راست طور پر یا بالواسطہ طور پر آر ایس ایس ملوث ہے اور ملک کے کئی مقامات پر ہوئے بم دھماکوں میں بھی آر ایس ایس کا رول شامل ہے ۔ اب جبکہ لوک سبھا انتخابات سامنے ہیں ملک کی دوسری بڑی اکثریت مسلمانوں کے ووٹوں کے بغیر بی جے پی کو اقتدار حاصل نہیں ہوسکتا ۔ اس لئے بی جے پی کے صدر راجناتھ سنگھ مسلمانوں سے معافی مانگنے کا ڈھونگ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے دریافت کیا کہ کیا راجناتھ سنگھ کی معافی مسلمانوں کے زخموں پر مرہم لگادے گی ۔ کیا بی جے پی کے صدر کے معافی مانگنے سے گجرات فسادات کے ذمہ دار اور انسانیت کے قاتل نریندر مودی کو مسلمان معاف کردیں گے ۔ جہاں پر ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ، بے شمار عورتوں اور لڑکیوں کے دامن عصمت کے تار تار کردیا
اور اربوں روپئے کی جائیدادوں کو تباہ و تاراج کردیا ۔ کیا راجناتھ سنگھ کے معافی مانگنے سے کیا مسلمان وہ واقعات بھول جائیں گے جو بی جے پی لیڈر ایل کے اڈوانی اپنے رتھ یاترا کے دوران مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی گئی ۔ کیا راجناتھ سنگھ کے معافی مانگنے سے مسلمان سورت کے فساد جو بابری مسجد کی شہادت کے بعد ہوئے تھے جس میں عورتوں کو ننگا کرکے کانچ پر دوڑا کر اس کی ویڈیو گرافی کی گئی تھی ۔ کیا راجناتھ سنگھ کے معافی مانگنے سے مسلمان وہ لمحات بھلا دیں گے جو بابری مسجد کی شہادت کے دوران پیش آئے بی جے پی لیڈروں نے بابری مسجد کی شہادت کی دیکھ کر خوشی سے گلے مل رہے تھے ۔ راجناتھ سنگھ کا یہ معافی مانگنا صرف ایک سیاسی ڈھونگ ہے ۔ مسلمانوں کیلئے قابل قبول نہیں ۔ مسلمان نہ راجناتھ سنگھ کی معافی کو قبول کریں گے اور نہ ہی نریندر مودی کی لیڈرشپ والی بی جے پی کو قبول کریں گے ۔ بی جے پی میں موجود مسلم لیڈروں کو ٹھنڈے دل سے سوچنا چاہئے کہ کیا وہ بی جے پی کے بے شمار کالے کرتوت اور مسلم دشمنی پر پردہ ڈال کر مسلمانوں سے کہیں گے کہ وہ بی جے پی کی حمایت کریں ۔