صدر ایران کا تعلقات میں اضافہ کیلئے عمان کا دورہ

مسقط 12 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) صدر ایران حسن روحانی نے مسقط میں سلطان قابوس کے ساتھ بات چیت کی اور اپنے دو روزہ دورۂ ایران کا آغاز کیا جس کا مقصد دونوں دیرینہ حلیف ممالک کے درمیان معاشی تعلقات میں اضافہ ہے۔ حسن روحانی سلطان قابوس سے ملاقات کیلئے گئے جنھوں نے مغربی ممالک اور اسلامی جمہوریہ کے درمیان ثالث کا کردار ادا کیا ہے۔ ایرانی قائدین کے ایک وفد کے ساتھ مسقط پہونچنے کے فوری بعد صدر ایران سلطان قابوس سے ملاقات کے لئے روانہ ہوگئے۔ دونوں قائدین نے اپنے ممالک کے درمیان باہمی تعاون اور اچھے تعلقات کے قیام پر تبادلہ خیال کیا۔ عمان کے سرکاری خبررساں ادارہ پونا نیوز نے کہاکہ مبینہ طور پر سلطنت نے ایران اور امریکہ کے ساتھ گزشتہ نومبر میں جنیوا معاہدہ پر دستخط سے قبل خفیہ بات چیت کی ہے۔

اِس معاہدہ میں جو ایران کے متنازعہ نیوکلیر پروگرام کے بارے میں تھا، ایران اور 6 عالمی طاقتوں کے درمیان طے پایا ہے۔ ایک سرکاری عہدیدار نے کہاکہ روحانی اپنے دورہ کے موقع پر سینئر عمانی عہدیداروں کے ساتھ بات چیت بھی کریں گے۔ سلطنت کے اعلیٰ سطحی عالم دین احمد الخلیل اور تاجر برادری کے دیگر ارکان بھی ہیں۔ ایران سے مسقط کے لئے روانہ ہونے سے قبل صدر ایران حسن روحانی نے ایران اور مسقط کے درمیان اچھے تعلقات موجود رہنے کی ستائش بھی کی۔ سرکاری خبررساں ادارہ ارنا نے صدر ایران کے حوالہ سے کہاکہ اِس دورہ کے دوران ہم تجارت اور معیشت کے معاہدات پر دستخط اور اُن پر عمل آوری چاہتے ہیں۔ خاص طور پر تیل اور گیس کے سلسلہ میں طے شدہ معاہدات پر اور فینانس، بینکنگ اور ثقافت کے بارے میں معاہدات اور اُن پر عمل آوری ضروری ہے۔ وہ ایرپورٹ پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ قبل ازیں ایران کے سفیر علی اکبر نے عمان کے دورہ سے قبل مسقط میں کہاکہ عمان اور ایران چاہتے ہیں کہ اپنی تجارت میں توسیع کریں جس کی مالیت گزشتہ سال ایک ارب امریکی ڈالر ہوچکی ہے۔ علاوہ ازیں باہمی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ کریں جو توقع ہے کہ جاریہ سال کے ختم تک 10 ارب امریکی ڈالر ہوجائے گی۔