صدرجمہوریہ کے عہدہ کی چار سالہ تکمیل، اثاثہ جات منظر عام پر

نئی دہلی۔ 25 جولائی (پی ٹی آئی) صدرجمہوریہ محترمہ پرتبھا پاٹل نے آج اپنے غیرمنقولہ اور منقولہ اثاثہ جات کو منظر عام پر لاتے ہوئے ایک نظیر قائم کی کیونکہ مرکزی انفارمیشن کمیشن نے صدرجمہوریہ سے درخواست کی تھی کہ موصوفہ، وزیراعظم کی تقلید کرتے ہوئے اپنے اثاثہ جات کو بھی منظر عام پر لے آئیں۔ اثاثہ جات کی جملہ مالیت 2.49 کروڑ روپئے بتائی گئی ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ پرتبھا پاٹل نے بحیثیت صدرجمہوریہ اپنے عہدہ پر چار سال کی تکمیل کرلی ہے۔ صدرجمہوریہ کی ویب سائیٹ presidentofindia.nic.in/assets.html پر ان کے منقولہ اور غیرمنقولہ اثاثہ جات کی تفصیلات حاصل کی جاسکتی ہیں جس کے مطابق امراوتی میں صدرجمہوریہ کا ایک ذاتی مکان ہے جس کی قیمت 39.60 لاکھ روپئے ہے، جبکہ 3.82 ہیکٹرس پر محیط ایک فارم ہاؤز کی قیمت 9.82 لاکھ روپئے بتائی گئی ہے جبکہ جلگاؤں میں انہیں اپنے والد سے موروثی طور پر ایک زراعتی اراضی حاصل ہوئی ہے جس کی قیمت 7.81 لاکھ روپئے ہے۔ دھولے میں 20 لاکھ روپئے مالیت کی ایک اور اراضی کی صدرجمہوریہ مالک ہیں۔ اسی طرح مختلف بینکس میں انہوں نے اپنے فکسڈ ڈپازٹس کے علاوہ صوفے اور چاندی کے زیورات کی تفصیلات بھی بتائی ہیں۔ حیرت انگیز طور پر صدرجمہوریہ نے شیئر بازار میں بھی صرف 21,775/- روپئے مشغول کر رکھے ہیں جبکہ سنجیونی سیونگر اینڈ انویسٹمنٹس کے ساتھ انہوں نے 66,640 روپئے مشغول کئے ہیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ایک بار پھر ضروری ہے کہ سنٹرل انفارمیشن کمیشن کی جانب سے صدرجمہوریہ سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ اپنے اثاثہ جات کو منظر عام پر لائیں کیونکہ قبل ازیں وزیراعظم اور وزراء کی کونسل نے بھی اپنے اثاثہ جات منظر عام پر لاکر ایک اچھی مثال قائم کی تھی۔