بغداد 23 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) عراق میں جس جج نے سابق صدر صدام حسین کو سزائے موت سنائی تھی اسے گرفتار کرتے ہوئے عسکری گروپس نے ہلاک کردیا ہے ۔ یہ ادعا کیا گیا ہے ۔ رؤف عبدالرحمن نامی جج نے 2006 میں صدام حسین کو سزائے موت سنائی تھی ۔ معلوم ہوا ہے کہ باغیوں نے 69 سالہ جج کو سزائے موت دیدی ہے ۔ عراقی حکومت نے اس ادعا کی توثیق نہیں کی ہے تاہم عہدیداروں نے گذشتہ ہفتے اس جج کو حراست میں لئے جانے کی تردید نہیں کی تھی ۔ سمجھا جاتا ہے کہ انہیں 16 جون کو حراست میں لیا گیا اور دو دن بعد انہیں ہلاک کردیا گیا ۔ اردن کے رکن پارلیمنٹ خلیل عطیہ نے اپنے فیس بک پر تحریر کیا ہے کہ جج رحمن کو گرفتار کرتے ہوئے سزائے موت دیدی گئی ہے ۔ المسیرون کے بموجب رکن پارلیمنٹ نے تحریر کیا ہے کہ عراقی انقلابیوں نے انہیں گرفتار کرتے ہوئے صدام حسین کی موت کے بدلہ میں سزائے موت دیدی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جج عبدالرحمن نے بغداد میں اپنے قید خانہ سے فرار ہونے کی ناکام کوشش کی تھی ۔ صدام کے نائب عزت ابراہیم الدوری کے فیس بک پر بھی کہا گیا ہے کہ باغیوں نے جج عبدالرحمن کو گرفتار کرلیا ہے ۔ انہوں نے صدام حسین کے خلاف مقدمہ کی سماعت کرکے انہیں خاطی قرار دیا تھا اور سزائے موت سنائی تھی۔