بنگلورو۔23اپریل :ای پی ایف قوانین سے متعلق مرکزی حکومت کے ذریعہ عائد پابندیوں کے خلاف مزدوروں کے پرتشدد احتجاج کے دوران رپورٹنگ کیلئے جانے والے صحافیوں پر پولیس حملے کی مذمت کرتے ہوئے آج صحافیوں کی مختلف تنظیموںنے احتجاج کیا۔ بنگلور پریس کلب ، بنگلور رپورٹرس گلڈ، کرناٹکا فوٹو گرافرس یونین ، کرناٹکا یونین آف ورکنگ جرنلسٹ سمیت دیگر تنظیموں نے پولیس کے رویہ کے خلاف شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے میں ملوث پولیس افسران کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ بار بار صحافیوں پر حملوں کے باوجود حکومت کی جانب سے مناسب اقدام نہ کئے جانے پر مذمت کی گئی۔ احتجاج کے دوران صحافیوں پر حملہ کرنے والے سینئر پولیس افسران چرن ریڈی، اے سی پی اوبلیش ، اور انسپکٹر وسب انسپکٹرس کے خلاف محکمہ جاتی تحقیقات کے علاوہ ان کی معطلی کا مطالبہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ اگر یہی حال رہا تو صحافیوں کے ذریعہ انسانی حقوق کمیشن میں شکایت درج کرائی جائے گی۔ اس موقع پر سینئرصحافی سدراجو نے بتایاکہ جمہوریت کے چوتھے ستون صحافت پر مسلسل حملے کئے جارہے ہیں، جس کے سبب یہ پیشہ خطرہ سے گھر گیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات پر روک لگانے کیلئے خاطی افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور کہاکہ صحافیوں کو آزادی کے ساتھ کام کرنے کا موقع فراہم کیا جائے، کیونکہ صحافی کسی کے تابع ہوکر کام نہیں کرسکتے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ خاطی افسران کے خلاف انسانی حقوق کمیشن میں شکایت درج کرائی جائے۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا کے تعلق سے انہوں نے بتایاکہ وہ صحافیوں کے حالات سے اچھی طرح واقف ہیں ایسے میں انہیں توقع ہے کہ سدرامیا کے دور میں صحافیوں پر حملوں کا سلسلہ پوری طرح بند کرنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔ انہوں نے بتایاکہ جس طرح ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں پر حملہ جرم ہے، اسی طرح صحافیوں پر حملہ بھی جرم ہی ہے۔ اس موقع پر صحافیوں نے پولیس کے خلاف نعرے بھی لگائے۔