صالح بچہ ، معاشرہ کیلئے بہتیرن نعمت

سدی پیٹ یکم / ڈسمبر ( راست ) پچیس سالہ جشن تاسیس جامعتہ المومنات کے بضمن جامعہ حبیبیہ نسواں سدی پیٹ کے زیر اہتمام مدینہ فنکشن ہال قادری پورہ سدی پیٹ میں جلسہ اصلاح معاشرہ برائے خواتین کے کثیر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مفتیہ رضوانہ زرین پرنسپل و شیخ الحدیث جامعتہ المومنات نے کہا کہ عصر حاضر میں علم دین کی اشد ضرورت ہے ۔ ایک لڑکی کو تلعیم دینا ایک خاندا کو تعلیم دینے کے مماثل ہے ۔ علم کا حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عورت پر لازم ہے حصول علم کیلئے عمر کی کوئی قید نہیں ہے ۔ خواتین اگر دیندار ہوجائے اور علم دین کے زیور سے آراستہ ہوجائے تو گھر کا ماحول دیندار ہوسکتا ہے ۔ ماں کی گود اولاد کے حق میں پہلی درس گاہ درجہ رکھتی ہے ۔ حصول علم کیلئے تقوی پرہیز گاری کی ضرورت ہے ۔ علم کے فیض و برکات تقوی پرہیز گاری کے ذریعہ حاصل ہوتے ہیں ۔ انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ دینی تعلیمات پر عمل پیرا ہوں ۔ خواتین کا دیندار ہونا ضروری ، علم کے ذریعہ اللہ تعالی بندوں کے درجات بلند کرتا ہے علم نور ہے ، علم کی روشنی ایسی ہے جس سے جہالت کا خاتمہ ہوتا ہے ، لڑکیوں کی تعلیم فی زمانہ بہت ضروری ہے ۔ ڈاکٹر مفتیہ ناظمہ عزیز مومناتی شیخ الفقہ جامعتہ المومنات نے کہا کہ بچوں کی شخصیت نکھارنے میں والدین ک ااہم کردار ہوتا ہے ۔ ماں کی تعلیم و تربیت اس کی فطری و فکری ارتقاء اور اس کے عادات و اطوار و اخلاق کو بچے کی شخصیت اور کردار سازی میں مرکزی اہمیت حاصل ہے نیک صالح اور صحیح تربیت یافتہ بچہ خاندان اور معاشرہ کیلئے ایک بہترین نعمت ہوتا ہے ۔ دنیا کی جتنی بھی عظیم شخصیتیں گذری ہیں ان میں سے اکثر تربیت میں ان کی ماں کا برا ہام کردار شامل رہا ہے ۔ اگر ماں بچے کی تربیت غلط طور پرکرتی ہے تو اس کی پوری زندگی کی  گاڑی ہمیشہ بگڑی رہے گی ۔ اس پر فتن دور میں مسلم والدین اپنے اولاد کی تربیت اچھے انداز سے کریں ۔ مفتیہ سیدہ غوثیہ شاہد مومناتی نائب مفتیہ جامعتہ المومنات نے کہا کہ احادیث نبوی ﷺ میں جابجا انسانیت کی اصلاح و فلاح سے متعلق ہدایات موجود ہیں ۔ مسلمان اگر اس مقدس تعلیمات اور ارشادات پر صدق دل سے عمل پیرا ہوجائیں تو ان کی زندگی سکون و آسائش سے معمور ہوسکتی ہے ۔ مفتیہ سمیرہ خاتون مومناتی نائب مفتیہ جامعتہ المومنات نے کہا کہ اگر کسی کے دل میں حسد نہ ہوگا تو وہ بہت سی برائیوں جیسے عداوت ، دشمنی ، غیب وغیرہ سے محفوظ رہتا ہے ۔ مفتیہ رقیہ شکیل نائب شیخ الفقہ جامعتہ المومنات نے کہا کہ خوف الہی اور خشیت الہی ہر بندہ مومن کے دل میں ہونا چاہئے جو بندہ اللہ سے ڈرتا ہے وہ دنیا میں کسی سے نہیں ڈرتا ۔ خوف خدا سے رونے والا جہنم سے آزاد ہے اور تقوی پرہیز گاری سے زندگی گذارنا چاہئے ۔ مفتیہ حافظ فرحت فاطمہ مومناتی نائب شیخ الادب جامعتہ المومنات نے کہا کہ مہمان نوازی اللہ کے رسول ﷺ کی سنت ہے سب سے پہلے مہمان نواز حضرت ابراہیم علیہ السلام ہیں ۔ مہمان اللہ کی رحمت ہے جس کی آمد پر خوش ہونا چاہئے ۔ عالمہ شہناز فاطمہ مومناتی معلمہ جامعتہ المومنات نے کھانے پینے کے آداب بیان کئے ۔ سلام و دعاء پر اجتماع کا اختتام عمل میں لایا گیا ۔