بالاصاحب ٹھاکرے جی نے مسجد بنانے میں ہماری مدد کی تھی : مسلم کارپوریٹرس
ممبئی ۔ /26 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے جو ہندو توا نظریات سے پہچانی جاتی ہے شہر ممبئی کے دو مسلم اکثریتی علاقوں میں بھی اپنے لئے جگہ بنائی ہے ۔ جہاں سے منتخب شیوسینا کے دو مسلم امیدواروں نے کہا ہے کہ یہ زعفرانی جماعت ہی ان کی حقیقی خیر خواہ ہے ۔ اس پارٹی نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں 84 نشستوں پر کامیابی کے ساتھ مثالی مظاہرہ کیا ہے ۔ باندرہ کے علاقہ بہرام پاڑہ سے اور مضافاقی حلقہ امبولی و جوگیشوری سے اس کے دو مسلم امیدوار کامیاب ہوئے ہیں ۔ باندرہ سے منتخب 35 سالہ حاجی حلیم خاں نے شیوسینا کو مسلم دشمنی کے طور پر پیش کرنا دراصل چند شرارتی عناصر کی کارستانی ہے ۔ حلیم خاں نے جو پیشہ کے اعتبار سے ٹور آپریٹر ہیں کہا کہ ’’میں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ ہماری ایک بڑی مسجد دراصل بالا صاحب ٹھاکرے جی کی مدد سے ہی بن سکی تھی ‘‘ ۔ حاجی حلیم خاں کا انتخاب کانگریس کے اس گڑھ مسلم اکثریتی علاقہ میں شیوسینا کی پہلی کامیابی ہے ۔ شاہدہ خاں دوسری مسلم کارپوریٹر ہیں جو امبولی وجوگیشوری سے کامیاب ہوئی ہیں ۔ 52 سالہ شاہدہ خاں کا کہنا ہے کہ ’’ہندوتوا ایک سایہ ہے جس سے کوئی بھی انکار نہیں کرسکتا ۔ اور ہمیں اس کے تحت ہی جینے کی ضرورت ہے ۔ اگر ہماری پارٹی بھی ایسا کہتی ہے تو اس میں کوئی غلطی نہیں ہے ۔ لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ جب کبھی مسلم برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کسی واجبی اور جائز مسئلہ کے ساتھ شیوسینا سے رجوع ہوئے ہے وہ ہمیشہ مسلمانوں کی مدد کرتی رہی ہے ‘‘ ۔