شیوسینا قائدین کے استعفے دریائے سریو کی نذر:سی ایم

ممبئی ۔ 28نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) یہ کہتے ہوئے کہ بی جے پی اور شیوسینا متحد رہیں گے ، چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر فرڈنویز نے آج کہاکہ شیوسینا قائدین کے استعفے دریا سریو کی نذر کردیئے گئے ہیں ۔ فرڈنویز مقدس دریا کا حوالہ دے رہے تھے جو ادھو ٹھاکرے زیرقیادت پارٹی کا سلگتا موضوع ہے اور اس کی پس منظر ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر ہے ۔ادھو ٹھاکرے نے حال ہی میں اترپردیش کا دورہ کیا تھا ۔ سینا اور بی جے پی متحد ہونے کی وجہ سے کانگریس ۔ این سی پی اتحاد کو اپوزیشن میں مزید 10تا 15سال بیٹھنا پڑے گا ۔ فرڈنویز نے قانون ساز اسمبلی میں کہا کہ وہ قائد اپوزیشن رادھا کرشنا وکھے پاٹل ( کانگریس ) کے سوال کا جواب دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پاٹل شیوسینا کی خاموشی پر تنقید کررہے ہیں جو آئندہ مناریفائنری اور سمردھی کوریڈور پراجکٹ کے بارے میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینا وزراء کے استعفے اب دریائے سریو کی نذر ہیں ۔ آپ فکر نہ کریں سینا اور بی جے پی متحد ہیں اور استعفوں کی کوئی ضرورت نہیں رہی ۔ وکھے پاٹل کی طرف دیکھتے ہوئے فرڈنویز نے کہا کہ آپ کے اقتدار پر واپسی کا ہمارے اتحاد کے پیش نظر کوئی موقع نہیں رہا ۔ آپ کو مزید 10 تا 15سال اپوزیشن میں بیٹھنا ہوگا ۔ شیوسینا کے سینئر قائد رام داس کدم نے کہا کہ اُن کے استعفوں کے مکتوب اُن کی جیبوں میں ہیں اور وہ صدر پارٹی کی ہدایات کے منتظر ہیں۔ ادھو ٹھاکرے زیرقیادت پارٹی منار ریفائنری پراجکٹ کی اس وجہ سے مخالفت کررہی تھی کہ وہ کاشتکاروں کے مفادات کے خلاف ہے اور رتناگری کے ماحولیات کو تباہ کردے گی ۔ پارٹی نے اس پراجکٹ کو روکنے کی کوشش کی تھی اور ریاستی حکومت کو سمردھی کاریوڈور کیلئے زرعی اراضی حصول سے روک دیا تھا ۔ ممبئی اور ناگپور کو مربوط کرنے والی 700کلومیٹر طویل قومی شاہراہ زرعی اراضی سے ہی گذرنے والی تھی جسے شیوسینا کے احتجاج کی وجہ روک دیا گیا ۔