نئی دہلی 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ہندی ریاستوں میں انتخابی مہم کے آغاز کے موقع پر نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے شیوسینا اور ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے کے ساتھ بی جے پی کے تعلقات کو تنقید کا نشانہ بنایا کیونکہ دونوں تنظیموں نے یوپی اور بہار کے نقل مقام کرنے والے افراد کو نشانہ بنایا تھا۔ مودی، بی جے پی، شیوسینا اور راج ٹھاکرے مشترکہ طور پر یوپی اور بہار کے عوام کے مخالف ہیں۔ کیا مودی یوپی اور بہار جائیں گے تو عوام سے معذرت خواہی کریں گے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے کہاکہ کیا مودی اور بی جے پی کبھی یوپی اور بہار کے نقل مقام کرنے والے افراد کی ممبئی میں پٹائی کے دوران اُن کی تائید کررہے تھے۔ ایک اور جنرل سکریٹری کانگریس شکیل احمد نے مودی کے اِس الزام کی مذمت کی کہ اُن کی پرواز میں تاخیر کے پس پردہ ’’سازش‘‘ تھی کیونکہ وہ یوپی اور مدھیہ پردیش میں انتخابی مہم چلانے جارہے تھے اور پرواز میں تاخیر سے ان کی انتخابی مہم متاثر ہوئی تھی۔ کانگریس زیرقیادت یو پی اے کو چیالنج کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا تھا کہ اگر وہ اُن سے خوفزدہ ہیں تو اُنھیں اس کا اعلان کردینا چاہئے کہ وہ انتخابات کے دوران اُنھیں فضائی سفر کرنے نہیں دیں گے۔ الزام کی مذمت کرتے ہوئے کانگریس قائد احمد پٹیل نے کہاکہ مودی کا الزام غیرمعمولی نہیں ہے۔ کانگریس کو تو بی جے پی یا مودی کو مچھر کاٹنے پر بھی اِس کا ذمہ دار قرار دیا جاتا رہا ہے۔