شیوسینا۔ بی جے پی گٹھ جوڑ آئی سی یو میں : منیش تیواری

شیوسینا اور کانگریس کے درمیان لفظی جنگ میں شدت
ممبئی ۔ 15 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس لیڈر منیش تیواری نے آج شیوسنا کے ترجمان اخبار سامنا کو شدید تنقیدوں کا نشانہ بناتے ہوئے ادعا کیا کہ پارٹی نے جس طرح اپنے ترجمان اخبار میں کانگریسی وزیراعلیٰ پرتھوی راج چوہان کو آئی سی یو میں بتایا ہے، وہ دراصل خود شیوسینا پر لاگو ہوتا ہے۔ انہوں نے کہ اکہ شیوسینا ۔ بی جے پی مفاہمت اس وقت دم توڑ رہی ہے اور آئی سی یو میں ہے۔ شیوسینا کو کانگریس پر تنقید کرنے سے قبل اپنا محاسبہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے اخبار سامنا کے ذریعہ وزیراعلیٰ پرتھوی راج چوہان پر کی جانے والی تنقیدوں کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسمبلی انتخابات سے قبل ہی شیوسینا بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے۔ لہٰذا اب یہ فیصلہ عوام کریں گے کہ وہ ریاست مہاراشٹرا میں کیسی حکومت چاہتے ہیں؟ کیا وہ ایک ایسی پارٹی کی حکومت چاہتے ہیں جو گذشتہ 15 سال سے برسراقتدار یا پھر ایسے افراد پر مشتمل پارٹی کو اقتدار سونپیں گے جو انتخابات سے قبل ہی ’’تیرا حصہ ۔ میراحصہ‘‘ میں مصروف ہیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپ ہوگا کہ شیوسینا کے ترجمان اخبار سامنا میں پارٹی نے وزیراعلیٰ پرتھوی راج چوہان کو زبردست تنقیدوں کا نشانہ بنایا تھا کیونکہ چوہان نے شیوسینا صدر ادھو ٹھاکرے کے بارے میں ایک سخت بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹھاکر آئی سی یو مریض بن چکے ہیں اور شاید حالت غشی میں ہیں اسی لئے اناپ شناپ بیانات دے رہے ہیں۔ سامنا کے اداریہ میں پرتھوی راج چوہان پر تنقید کی گئی تھی کہ آخر ان کے پاس مہاراشٹرا کے وزیراعلیٰ بننے کی کون سی سیاسی اہلیت ہے؟ یہی نہیں بلکہ سابق وزیراعظم آنجہانی راجیو گاندھی پر بھی تنقید کی گئی تھی کہ وہ ملک کے وزیراعظم بننے کے اہل نہیں تھے جبکہ چوہان نے بھی ادھو ٹھاکرے کو نشانہ بناتے ہوئے ان سے سوال پوچھا تھا کہ مہاراشٹرا کے وزیراعلیٰ بننے کا خواب دیکھنے والے ٹھاکرے کے پاس حکومت چلانے کا کوئی تجربہ نہیں ہے۔