شیشہ و تیشہ

 

وحید واجد
بُرے دن ہیں !
اب تو پہچانیئے بُرے دن ہیں
غور فرمائیے بُرے دن ہیں
گوشت کھانے کو جی اگر چاہے
خواب میں کھائیے بُرے دن ہیں
………………………
ٹیں ٹیں فیش!
یا خُدا کیا کروں بُرے دن ہیں
روؤں یا کہ ہنسوں بُرے دن ہیں
من کی باتیں ہیں ٹیں ٹیں فیش واجدؔ
آج بھی جوں کے توں بُرے دن ہیں
………………………
شاداب بے دھڑک مدراسی
ہنسنے کی مشق!
دامانِ غم کو خون سے دھونا پڑا مجھے
اشکوں کے موتیوں کو پرونا پڑا مجھے
میری ہنسی میں سب یونہی شامل نہیں ہوئے
ہنسنے کے مشق کے لئے رونا پڑا مجھے
………………………
فرمابردار بیوی …!
٭ نئے زمانے کی فرمابردار بیوی کیسی ہوتی ہے ملاحظہ فرمائیں:
شوہر : آج کھانے میں کیا بناؤ گی؟
بیوی: جو آپ کہیں۔
شوہر : واہ بھئی واہ ایسا کرو دال چاول بنا لو
بیوی: ابھی کل ہی تو کھائے تھے۔
شوہر : تو سبزی روٹی بنالو۔
بیوی: بچے نہیں کھائیں گے۔
شوہر : تو چھولے پوری بنالو چینج ہوجائے گا
بیوی: جی سا متلا جاتا ہے مجھے ہیوی ہیوی لگتا ہے۔
شوہر : یار آلو قیمہ بنالو اچھا سا۔
بیوی: آج منگل ہے گوشت نہیں ملے گا۔
شوہر : پراٹھہ انڈہ۔
بیوی: صبح ناشتے میں روز کون کھاتا ہے۔
شوہر : چل چھوڑ یار ہوٹل سے منگوالیتے ہیں
بیوی: روز روز باہر کا کھانا نقصان دہ ہوتا ہے جانتے ہیں آپ!
شوہر : کڑھی چاول؟
بیوی: دہی کہاں ملے گا اس وقت۔
شوہر : پلاؤ بنالو چکن کا۔
بیوی: اس میں ٹائم لگے گا پہلے بتاتے۔
شوہر : پکوڑے ہی بنالو اسمیں ٹائم نہیں لگے گا
بیوی: وہ کوئی کھانا تھوڑی ہے کھانا بتائیں پراپر…!
شوہر :پھر کیا بناؤ گی
بیوی: جو آپ کہیں سرتاج…!!!
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
یہ لو انعام …!
٭ باپ نے بیٹے کو اپنے پاس بلایا اور پندرہ سو (1500/-) روپئے دیئے !
بیٹے نے تعجب سے دریافت کیا ، پاپا ! یہ پیسے آپ مجھے کس لئے دے رہے ہیں …!
باپ نے کہا : تم دن رات واٹس اپ اور فیس بُک پر مشغول رہتے ہو ! میں نے یہ دیکھتے ہوئے چوکیدار کو نوکری سے نکال دیا …!!
ایم اے وحید رومانی ۔ نظام آباد
………………………
صرف ایک خواہش …!!
٭ ایک اندھی اور انتہائی غریب بوڑھیا جس کا صرف ایک ہی بیٹا تھا اور جسے کوئی ڈھنگ کی نوکری نہیں مل رہی تھی جس کے سبب اُس کی شادی نہیں ہوپارہی تھی ۔ ایک دن اچانک ہی ایک نیکی کے فرشتہ کو اُس بوڑھیا پر رحم آیا اور اُس نے اُس بوڑھیا سے کہا اے بوڑھیا سونچ کر بتا میں تیری صرف ایک دلی خواہش پوری کرسکتا ہوں ۔
بوڑھیا نے ایک لمحہ کیلئے غور وفکر کیا اور بولی بس میری ایک ہی خواہش پوری کردیجئے کہ میں اپنے پوتا ، پوتی کو چاندی سونے کے برتن میں کھاتا دیکھ کر خوش ہوجاؤ…!!
………………………
معصوم کون …!؟
٭ دو دوست بات کررہے تھے کہ بچے بہت معصوم اور بھولے ہوتے ہیں اُن کے آگے پیسے کی کوئی اہمیت نہیں رہتی ۔ تجربہ کے طورپر انھوں نے ایک معصوم سے بچے کے سامنے ایک سو کا نوٹ اور ایک چمکدار ایک روپئے کا سکہ یہ سونچ کر رکھا کہ بچہ چمکدار چیز لے لیگا ۔ انھوں نے بچے سے کہا بیٹا ! تم اس میں سے کیا لوگے تو بچے نے سو روپئے کا نوٹ بتاکر فوری جواب دیا کہ انکل اس کاغذ میں لپیٹ کر میں یہ سکہ لے لیتا ہوں اور یہ کہہ کر اس معصوم بچے نے دونوں چیزیں اُٹھالی…!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
………………………