شیشہ و تیشہ

علامہ اسرار جامعیؔ
میٹھی زبان…!
اردو کا ایک آدمی جو آج کل ہے چُپ
ایسا نہ سمجھیں اردو سے وہ بدگمان ہے
شوگر کا وہ مریض ہے پرہیز ہے اُسے
اردو کو لوگ کہتے ہیں میٹھی زبان ہے
……………………………
کریٹیکلؔ جگتیالی
مزاحیہ حزل
ہے چھچوندر جیسے ، اُن کا جگ ہے دیوانہ کتے
دیکھ کر مُکھڑے کو اُن کے چاند شرمانا کتے
کھاکو بیگم پورا مُرغا پڑگئی ہے پھیل کر
بکریوں کے جاکو میں باڑے میں سوجانا کتے
گھرجنوائی کے لئے سسرال کی یہ شرط ہے
بھول کر غیرت کو بے غیرت میں بن جانا کتے
ساس کو ریکھا کتے بیوی کو کترینہ کہو
اس طرح سے شاعری کا شوق فرمانا کتے
بھینس کی جیسی دُلہن، دُلھا مکوڑے کی طرح
اُس کی یہ شمع کتے وہ اس کا پروانہ کتے
سارے کاماں میچھ کرنا حکم یہ بیگم کا ہے
اُف بھی نہ کرنا کتے گُھٹ گُھٹ کو مرجانا کتے
مجھ سے کہتے ہیں کریٹیکلؔ آئے جب غیرت تمہیں
لیکے لوٹے میں پانی ڈُب کو مرجانا کتے
………………………
کارکردگی…!
٭ تھانے کے ایک انسپکٹر نے ایک کانسٹیبل کو ایک ملزم کی چھے(6) تصاویر دکھا کر کہا، جاؤ ملزم کو تلاش کرو۔ شام کو کانسٹیبل واپس لوٹا اور فخر سے بتایا:’’جناب! پانچ ملزم گرفتار ہوچکے ہیں، چھٹے کی تلاش جاری ہے!۔‘‘
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
آہ دوست …!
٭ ایک صاحب کو تصویر بنانی نہیں آتی تھی۔ ایک دن انھوں نے اپنے دوست کی اُلٹی سیدھی لکیریں کھینچ کر عجیب سی تصویر بنا ڈالی پھر تصویر دیکھ کر انھوں نے افسوس سے گردن ہلائی اور آہستہ سے کہا : ’’آہ پرویز ! تم کتنے بدل چکے ہو…!!‘‘
سید حسین جرنلسٹ ۔ دیورکنڈہ
………………………
کیا کرتا …؟
٭ ایک صاحب بھوت سے بہت ڈرتے تھے ۔ ایک بارٹرین میں سفر کررہے تھے کہ اتفاقاً سارا کمپارٹمنٹ خالی تھا۔ وہ تنہائی سے گھبرا رہے تھے کہ اگلے اسٹیشن پر ایک آدمی کمپارٹمنٹ میں آیا تو انھیں ذرا ہمت ہوئی۔ باتوں باتوں میں بھوت پریت کا ذکر نکلا تو وہ صاحب بولے میں تو بھوت سے بالکل نہیں گھبراتا اور اپنا ایک واقعہ سنانے لگے کہ ایک بار وہ ایک ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے کہ آدھی رات کو جب نیندسے ہوشیار ہوئے تو کیادیکھتے ہیں کہ سامنے کی دیوار کھل گئی اور ایک بھیانک شکل کا آدمی اندر آرہا ہے ۔ یہ سن کر پہلے والے صاحب تھرتھراتے ہوئے بولے میں رہتا تو میرا ہارٹ فیل ہوجاتا ۔ آپ نے پھر کیا کیا تو دوسرے شخص نے جواب دیا ’’کیا کرتا …! میں دوسری طرف کی دیوار کھول کر نکل گیا!‘‘
قادری ۔ حیدرآباد
………………………
تقریباً
٭ بمبئی کے سینما ہال کے منیجر کو ایک عورت نے پستول دکھاتے ہوئے کہا ’’میرا شوہر ایک دوسری عورت کے ساتھ اندر ہال میں پکچر دیکھ رہا ہے ، انھیں باہر نکالو ورنہ میں تمہیں گولی مار دوں گی ‘‘۔ منیجر نے گھبراکر اناؤنسمنٹ کردیا کہ ’’جو مرد اپنی بیوی کو چھوڑکر کسی غیرعورت کے ساتھ پکچر دیکھ رہا ہو تو وہ فوراً باہر آجائے !‘‘
تھوڑی ہی دیر میں تقریباً تھیٹر خالی ہوگیا !!
محمد منیرالدین الیاس ۔ مہدی پٹنم
………………………
مثالی شادی …!
٭ دو دوست ایک مثالی شادی پر گفتگو کررہے تھے ۔ ایک نے کہا یار تم نے وہ خبر پڑھی کہ شہر میں بہت بڑی ہوٹلوں کے مالک نے ، اپنے لڑکے کی شادی بہت ہی سادگی سے کی ۔ یہاں تک کہ ولیمہ گھر پر کیا ، کھانے پر خاندان کے چند افراد کو ہی دعوت دی اور کھانے میں بھی کوئی خاص لوازات نہیں تھے ۔
دوسرے دوست نے کہا : ’’اس میں مثالی شادی کی کیا بات ہے ! سیدھی سی بات ہے جو شخص ساری عمر ’’غذا‘‘ بیچتا رہا ، وہ بھلا مفت میں لوگوں کو کیسے کھلاسکتا ہے …!!‘‘
دستگیر نواز۔ حیدرآباد
………………………