وحید واجد (رائچور)
جھاڑو…!
ہاتھوں میں لئے کوئی کھڑا ہے جھاڑو
یا خود ہی دباؤ میں بنا ہے جھاڑو
کوئی نہ کوئی جھاڑ رہا ہے بے شک
بھارت پہ ہر ایک پھیر رہا ہے جھاڑو
٭٭٭
ہر روز جہاں دیکھو یہی ہے چرچا
دراصل ہے مذہب کا فسادی کچرا
جب تک یہ فسادی ہے مرے بھارت میں بھارت یہ مرا ’سوچھ‘ نہیں ہوسکتا
………………………
ایسا کرو …!
٭ ایک دیہاتی کھانے کیلئے ریسٹورنٹ میں گیا اور ٹیبل پر بیٹھ کر ویٹر کو آواز دی ۔
ویٹر نے آـکر انگریزی میں کہا ،
’’کیا چاہئے سر ! ‘‘
اب یہ دیہاتی صاحب تھوڑا گھبرا گئے کہ یہاں تو انگلش کا ماحول معلوم پڑ رہا ہے، تھوڑی دیر سونچنے کے بعد جھٹ سے کہا ’’ایسا کرو Egg کے پاپا کو لے آؤ‘‘۔
رضیہ بیگم ۔ گلبرگہ
………………………
زندگی اگر فلم ہوتی تو کیا ہوتا ؟
٭ شوہر بیوی اور بچے … ’’فیملی فلم ‘‘
٭ اگر کسی پڑوسی نے اپنی بیوی کو نکلس دلوائی اور بیوی نے شوہر سے اس کا تذکرہ کردے تو … ’’ہارر فلم ‘‘
٭ اگر بل زیادہ ہونے کی صورت میں نکلس نہیں دلوایا تو …
’’ایکشن ، سسپنس اور تھرلر فلم ‘‘
٭ اگر بل دیکھ کر پسند آجائے تو …
’’ٹریجیڈی فلم ‘‘
٭ اگر شوہر بیوی کو نکلس دلوانے کا وعدہ کیا تو … ’’فلاپ فلم ‘‘
٭ آئینہ دیکھتے ہیں تو … ’’کامیڈی فلم ‘‘
غلام مصطفی عرشی ۔ نرمل
………………………
محبت کی سزاء …!
٭ ایک صاحب نے اپنے دوست کو کپڑے دھوتے ہوئے دیکھ کر دریافت کیا : ’’کیوں بھائی ! تمہارے گھر میں تو نوکرانی تھی ، پہلے وہی کپڑے دھوتی تھی ، آج خود کیوں دھو رہے ہیو ؟ ‘‘
دوستے نے جواب دیا : ’’یار ! میں نے اُس سے محبت کے بعد شادی کرلی ہے ‘‘
محمد منیرالدین الیاس ۔ مہدی پٹنم
………………………
نکمّا کہیں کا …!
٭ باپ نے فیل ہونے پر بیٹے کو ڈانٹتے ہوئے کہا : ’’تم نکمے کے نکمّے ہی رہے … سامنے والوں کی لڑکی کو دیکھو وہ اپنی کلاس میں پہلے نمبر پر آئی ہے ‘‘۔
بیٹے نے جواب دیا : ’’ڈیڈ…! اور کتنا دیکھوں ، اُسی کو تو دیکھ دیکھ کر فیل ہوا ہوں‘‘
امتیاز علی نصرت ؔ ۔ پداپلی ، کریمنگر
………………………
ایک جھینگر کے آخری الفاظ !
٭ ایک جھینگر کے آخری الفاظ اُس شخص کیلئے جو اُسے مارنے والا ہے …!
مار مجھے اے بزدل …مار !
تم مجھ سے جلتے ہو ، کیونکہ تمہاری بیوی مجھ سے ڈرتی ہے اور تم سے نہیں ڈرتی …!!
سلطان قمرالدین خسرو۔مہدی پٹنم
………………………
میں خود …!!
٭ ایک کرائے کے مکان کو حاصل کرنے کیلئے سلسلے میں کرایہ دار معلومات اکٹھا کررہا تھا تو ایک شخص کا وہاں سے گذر ہوا اور اُس نے اُس شخص کومکان کرایہ سے نہ لینے کیلئے روکتے ہوئے کہا :
’’ اس گھر میں نہ رہیئے(کرایہ پر نہ لیجئے ) ، یہ گدھوں کے رہنے کے قابل ہے ‘‘۔
وہ شخص تعجب سے پوچھا
: ’’ آپ کو کیسے معلوم ہوا؟ ‘‘
مشورہ دینے والا شخص : ’’(کیونکہ) پہلے میں خود یہیں رہتا تھا…!‘‘
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
اُس کے بعد …!
٭ حجام (پہلوان سے ) مخاطب ہوکر : ’’اگر میں آپ کے سارے بال کاٹ دوں گا تو آپ کو کوئی بھی پہچان نہیں پائے گا ‘‘۔
پہلوان : ’’مگر اس کے بعد میں جو تمہاری حالت کروں گا تو تمہیں بھی کوئی پہچان نہیں سکے گا …!!
رضیہ حسین ۔ گنج کالونی ، گلبرگہ شریف
………………………