شیشہ و تیشہ

قطب الدین قطبؔ
مسئلہ کا حل …!!
اﷲ نے بنائی ہے صورت کوئی عیب نہ ڈھونڈیئے
کوئی مانگے اگر پیسے تو جیب نہ ڈھونڈیئے
ہر مسئلہ کا حل ہے ممکن مگر شرط یہ ہے
آم کے باغ میں جاکر سیب نہ ڈھونڈیئے
………………………
روح اقبال سے معذرت کے ساتھ
سیاستداں کی دعا
لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
زندگی عیش میں کٹ جائے خدایا میری
ہو میرا کام زمانے میں ’’وزارت‘‘ کرنا
اسی منصب، اسی کُرسی کی عبادت کرنا
گالیاں سُن کے بھی دل ہو نہ پریشاں میرا
کسی جلسے میں نہ ہو چاک گریباں میرا
قوم بھوکی رہے ، ننگی رہے ، بیمار رہے
ہاں مگر میری سواری کو نئی کار رہے
ہو الیکشن میں ہمیشہ میرا پلّہ بھاری
اور رہے قوم سے پوشیدہ میری عیاری
میرے قبضے میں صدا ملک کی جاگیر رہے
قوم کے لب پہ فقط ’’نعرۂ تکبیر‘‘ رہے
دن دبئی میں کٹے ، رات ہو واشنگٹن میں
اک گھڑی روس میں ہو ، دُوجی گھڑی لندن میں
بے سکوں اور ضعیفوں کی ہو شامت ہر دم
ہاں مگر میری وزارت ہو سلامت ہر دم
اہل دولت کی عطا مجھ کو محبت کردے
میرے مالک میری رگ رگ میں سیاست بھردے
………………………
تنگ آکر …!
٭ گرمیوں کی سخت دوپہر میں اک دن اک آدمی سبزی لینے کیلئے سبزی منڈی پہونچا اور دوسری ترکاریوں کی خریدی کے بعد جب وہ ایک ٹماٹر والے کے پاس پہونچا تو اُس نے دیکھا کہ کافی دیر سے سبزی والا ٹماٹر کو پانی لگا رہا ہے آخر تنگ آکر اس نے سبزی والے سے کہا : ’’جب یہ ٹماٹر ہوش میں آجائیں تو 2 کلو تول دینا‘‘۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
پاگلیات…!!
پہلا پاگل : مجھے ایک بغیر دانت کے کُتے نے کاٹ لیا ہے ۔
دوسرا پاگل : پریشان مت ہو تو بھی بغیر سوئی کا انجکشن لے لے …!!
٭ پہلا پاگل : میں سونچ رہا ہوں کہ دنیا کی ساری بڑی بڑی بلڈنگیں ، گاڑیاں اور ہوٹلیں خرید لوں …!!
دوسرا پاگل : تو نے یہ کیسے سوچا کہ میں یہ ساری چیزیں فروخت کردوں گا …!!
مظہر قادری۔ حیدرآباد
………………………
تندرستی کا راز …!؟
٭ بیوی ( شوہر سے ) میں آج کل تمہاری صحت و تندرسی کیلئے دعائیں کرنا بھول گئی ہوں پھر بھی تم تندرست ہو ، اس کا کیا راز ہے ؟
شوہر : میں اپنی صحت کو بنائے رکھنے کیلئے ورزش کرتا ہوں ۔
بیوی : ایسا نہ کہو ، کوئی نہ کوئی تمہارے لئے ضرور دعائیں کرتی ہوگی …!!
فیصل ۔ محبوب نگر
………………………
اتنی تیز…!
تِین دوست شراب پی کر ٹیکسی میں بیٹھے ، ٹیکسی والے نے گاڑی اسٹارٹ کر کے بند کر دی اور بولا صاحب پہنچ گئے پہلے نے شکریہ ادا کیا دوسرے نے پیسے دیئے تیسرے نے ٹیکسی والے کو تھپڑ مار دیا ۔
ڈرائیور سمجھا اسے پتہ چل گیا ہے … لیکن
تیسرا بولا : سالے آج تو مروا ہی دیتا ، اتنی تیز گاڑی چلاتے ہیں ؟ ؟ ؟
محمد علوی العطاس ۔ گرمٹکال
………………………
خیال رکھنا …!
٭ ایک آدمی الیکشن میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے کھڑا ہوا ، اُس کا انتخابی نشان ’’سیکل‘‘ تھا ۔ وہ سیکل پر گھر گھر جاکر ووٹ مانگتا تھا ۔ ایک گھر کے سامنے سیکل رکھ کر اندر گیا ، ایک بوڑھی عورت باہر ہی بیٹھی تھی ۔ بوڑھی عورت کو سلام کرکے بولا ’’دادی ماں ! میں الیکشن میں کھڑا ہوں ، میری ’سیکل‘ کا خیال رکھیں۔
بوڑھی ماں اُس کا اشارہ نہیں سمجھ سکی اور بولی : ’’بیٹے ! زمانہ بہت خرا ب ہے ، چور اُچکے بہت ہیں تم سیکل کو تالا لگاکر جاؤ …!!‘‘
ڈاکٹر گوپال کوہیرکر۔ نظام آباد
………………………