شیشہ و تیشہ

شبیر علی خان اسمارٹؔ
مجھے معلوم نہ تھا …!!
آئے گا ایسا زمانہ مجھے معلوم نہ تھا
چور بن جائے گا نیتا مجھے معلوم نہ تھا
چل دیا مجھ کو سلیقے سے بناکر اُلّو
ہے کہاں اُس کا ٹھکانہ مجھے معلوم نہ تھا
بعد شادی کے اکڑ ساری مری ختم ہوئی
حال ہوگا مرا پتلا مجھے معلوم نہ تھا
ہاتھ جس شخص کے مضبوط کئے تھے میں نے
ہاتھ وہ مجھ کو ہی دے گا مجھے معلوم نہ تھا
ذبح کرکے اُسے جب کھالیا میں نے اسمارٹؔ
وہ پڑوسن کا تھا مرغا مجھے معلوم نہ تھا
………………………
نمک پارے …!
٭ شادی ایک ایسی جنگ ہے جس میں دونوں دشمن روز ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ہیں ۔
٭ بیوی کی سالگرہ یاد رکھنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ …!
’’ایک بار بھول کے دیکھو…!!‘‘
٭ بیویاں اس لئے لمبی عمر تک زندہ رہتی ہیں کیونکہ اُن کی بیوی نہیں ہوتی …!
٭ شادی ایک ایسی رسم ہے جس میں پہلے ہلدی لگاتے ہیں اور بعد میں چونا …!
٭ شادی صبر و شکر کا رشتہ ہوتا ہے ۔ میاں بیوی کو دیکھ دیکھ کر صبر کرتے رہتا ہے اور بیوی میاں کو دیکھ دیکھ کر شکر بھیجتے رہتی ہے …!
٭ شادی شدہ زندگی دِکھتی جنت پر رہتی دوزخ اور کنواری زندگی دِکھتی دوزخ پر رہتی جنت ہے …!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
………………………
شراب نہیں خراب…!!
٭ کسی مشاعرے میں سُندرؔ مالیگانوی اپنا کلام سُنا رہے تھے ۔ شعر کچھ یوں تھا ؎
پاؤں رکھا اُس نے پانی میں
سارا پانی شراب کرڈالا
سامعین میں سے کسی نے زور سے کہا سُندر بھائی ’’پانی شراب ‘‘نہیں ، ’’پانی خراب ‘‘ کرڈالا ۔ سندرؔ صاحب بولے ۔ آپ چُپ بیٹھیے ، پاؤں اُس نے رکھا تھا ، آپ نے نہیں ۔
محمد حامداُللہ ۔ حیدرگوڑہ
………………………
تاخیر کی وجہ !
٭ بارش کی وجہ سے لیٹ آنے والے طالب علم سے استاد نے تاخیر کی وجہ پوچھی تو اس نے یوں بیان کیاکہ:
’’ بارش کی وجہ سے پھسلن بہت زیادہ تھی وہ ایک قدم آگے بڑھاتا تو دو قدم پیچھے چلا جاتا‘‘۔
لیکن پھر وہ اسکول کیسے پہنچا ؟استاد نے حیرانی سے پوچھا۔
تنگ آکے سر جی میں نے منہ گھر کی طرف کر لیا تھا !شاگرد نے اطمینان سے جواب دیا۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
ایک ایک سانس !
گرل فرینڈ ( اپنے بوائے فرینڈ سے ) : میری ایک ایک سانس پہ ایک ایک لڑکا مرتا ہے …!
بوائے فرینڈ : تو تم کوئی اچھا سا ٹوتھ پیسٹ استعمال کیوں نہیں کرلیتی …!!
محمد امتیاز علی نصرتؔ ۔ پدا پلی ، کریمنگر
………………………
ٹھنڈا فون …!
ایک کنجوس مالک ( نوکر سے ) : اگر میں اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھا ہوا ہوں اور تو چائے لائے تو یہ مت کہنا کہ مالک چائے لاؤں اس کے بجائے تو کہنا کہ مالک آپ کا فون آیا ہے تو میں سمجھ جاؤں گا ۔
کچھ دن کے بعد جب مالک اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا ، نوکر آیا اور کہا ’’مالک آپ کا فون آیا ہے ‘‘ ۔
تو مالک نے کہا : ’’ٹھیک ہے میں ابھی آیا‘‘
کچھ دیر کے بعد پھر سے نوکر آیا اور کہا کہ ’’مالک آپ کا فون ٹھنڈا ہورہاہے ‘‘!
بابو اکیلاؔ ۔ جہانگیر واڑہ ، کوہیر
………………………
مجھے بھی …!
دودھ والا : ’’بی بی جی !کل سے دودھ پچاس پیسے مہنگا ہوجائے گا ‘‘۔
عورت : ’’کیوں دودھ کے دام کیوں بڑھا رہے ہو ؟ ‘‘
دودھ والا : ’’کیونکہ مجھے بھی اب پانی کا بل بھرنا پڑتا ہے ‘‘۔
مبشر سید ۔ چنچلگوڑہ
………………………