شیشہ و تیشہ

محمد انیس فاروقی انیسؔ
تحفظات…!
بہت ہی خوبصورت جال چُن گئے ہو تم
تحفظات کا ایک جال بُن گئے ہو تم
چار مہینے بول کے چار سال نکال دیئے
کس کی باڑوں میں یہ جال بُن گئے ہو تم
………………………
محمد شفیع مرزا انجمؔحیدرآبادی
مزاحیہ غزل
ان کی نوجوانی میں اک صدی نظر آئی
چوکڑے کے گرتے ہی چوکڑی نظر آئی
رسم رونمائی میں جب وہ مُسکرا اُٹھے
روشنی کے پیکر سے تیرگی نظر آئی
کمتروں کی شادی میں کمترے اکٹھا تھے
کمتروں کی شادی میں برتری نظر آئی
وہ سُنا کے دو غزلہ سب کو بور کرڈالے
پھر بھی اُن کے چہرے پر بے بسی نظر آئی
لیڈروں کے چہرے پر روز و شب بحالی ہے
شاعروں کے چہرے پر مفلسی نظر آئی
………………………
میں کیسے کہہ سکتا ہوں…!
٭ ایک لڑکی کالج کے ڈگری کورس کے سال اول میں پڑھتی تھی جسے اُس کے کلاس کے ساتھی ’’چاچی چاچی ‘‘ کہہ کر تنگ کرتے تھے ۔ایک دن وہ پرنسپل سے جاکر شکایت کی پرنسپال اُس لڑکی کے ساتھ کلاس میں جاکر طلباء سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا:
’’جو جو اس لڑکی کو ’’چاچی‘‘
کہتے ہیں کھڑے ہوجائیں ‘‘ ۔سوائے ایک لڑکے کے سبھی طلباء کھڑے ہوگئے ۔
پرنسپال نے بیٹھے ہوئے لڑکے سے پوچھا ’’کیا تم اس لڑکی کو چاچی نہیں کہتے ہو ؟ ‘‘
’’میں کیسے کہہ سکتا ہوں سر ‘‘ وہ لڑکا ادب سے بولاکیونکہ میرے کلاس کے سارے لوگ مجھے ’’چاچا‘‘جو کہتے ہیں …!!
ڈاکٹر گوپال کوہیرکر ۔ نظام آباد
………………………
آخر کب …!؟
٭ ایک لیڈر کی بیوی نے اپنے شوہر سے کہا : ’’آخر آپ مجھے میری پسند کی ساڑی کب دلواؤ گے ؟، آخر میں کب سے تمہیں پوچھ رہی ہوں ، تم تو ہر وقت وعدے ہی کرتے رہتے ہیں ، کبھی مہینے کے پہلے ہفتہ میں تو کبھی مہینے کے دوسرے ہفتے میں ۔ آخر تم کونسے مہینے کے کونسے ہفتہ میں مجھے ساڑی دلواؤ گے ، سچ سچ بتاؤ …!!
لیڈر : بیگم میں کیا کروں میں تمہیں کیا بتاؤ تم جانتی ہو میں ایک لیڈر ہوں کوئی نجومی تو نہیں جو تمہیں تاریخ بتاؤں…!!
سالم جابری۔ آرمور
………………………
بیجا دخل …!!
٭ اپنے دانتوں کو طویل عرصہ تک سلامت رکھنے کے تین نسخے ہیں
(۱) دانت روز صاف کرو
(۲) سال میں ایک مرتبہ دانت کے ڈاکٹر کو بتلاؤ ۔ (۳) دوسروں کے معاملے میں بیجا دخل مت دو۔
مظہر قادری۔ حیدرآباد
………………………
شایان شان…!
٭ جنرل نادر خاں سے علامہ اقبال کی پہلی ملاقات ہوئی تو جنرل صاحب نے بہت تعجب کا اظہار کیا اور کہا ’’آپ اقبالؔ ہیں ! میں تو سمجھتا تھا کہ کوئی لمبی داڑھی والے بزرگ صورت ہوں گے ۔
علامہ نے برجستہ جواب دیا : ’’میں آپ سے بھی زیادہ حیران اور مایوس ہوں ، جنرل صاحب کے لقب سے میں تو سمجھتا تھا کہ آپ بڑے ہیکل ، دیوقامت آدمی ہوں گے لیکن اتنا دبلا پتلا جسم تو جرنیلی کا شایان شان نہیں معلوم ہوتا !‘‘
محمد منیرالدین الیاس ۔ مہدی پٹنم
………………………
قسمت کا ستارہ!!
٭ نجومی نے قسمت کا حال جاننے والے صاحب کا ہاتھ دیکھ کر کہا آپ کی قسمت کا ستارہ بلند ہے جلد ہی آپ کے گھر میں بڑی دولت آنے والی ہے ، ذرا سوچیئے کیا آپ نے لاٹری کا ٹکٹ خریدا ہے ؟ ‘‘
وہ صاحب اپنی پیشانی سے پسینہ پوچھتے ہوئے بولے لاٹری تو نہیں ، البتہ ابھی دو دن ہوئے میں نے اپنی زندگی کابیمہ ضرور کرایا ہے ‘‘۔
ایم اے وحید رومانی ۔ پھولانگ ، نظام آباد
………………………