ہر اک گھر میں چپکے سے جاتی ہے یہ
جو بل جائے خوش ہو کہ کھاتی ہے یہ
بڑی تیز اس کی رفتار ہے
جو بیٹھے تو لگتی بیمار ہے
جھپٹتی ہے چوزوں پہ یہ زور سے
یہ کھاتی ہے چوہے بڑے شوق سے
یہ ڈرتی ہے فوراً ہر اک طوق سے
پڑے جب بھی چوہوں پہ اس کی نظر
تو بھاگے یہ فوراً کہ لے گی پکڑ
بڑی تیز آفت کی پرکالہ ہے یہ
سبھی کہتے ہیں شیر کی خالہ ہے یہ
نرم سی ہو آہٹ تو جاگے گی یہ
اور دشمن سے ڈر کے بھاگے گی یہ
یہ ہر لمحہ دشمن سے ڈرتی رہے گی
ڈرتی رہے گی جھگڑتی رہے گی
نہ بوٹی ملائی نہ مکھن کو چھوڑے
جو ہو بھوک میں یہ تو برتن بھی توڑے
درختوں پر چڑھ دوڑے آرام سے
اسے نیند آ جائے بس شام سے
گیت اپنے سب کو سناتی ہی جائے
میاؤں میاؤں ہر لمحہ گاتی ہی جائے
پکڑنا جو چاہو کبھی تم اگر
چھلانگیں لگائے ادھر سے ادھر
ہر اک گھر میں چپکے سے جاتی ہے یہ