شیر خوار بچوں کو گود لینے کے نام فروخت کرنے والا گرفتار

معاوضہ کی ادائیگی میں بدنیتی پر معاملہ کا انکشاف ، ڈی سی پی ستیہ نارائنا کی پریس کانفرنس
حیدرآباد 6 نومبر (سیاست نیوز) ساؤتھ زون پولیس نے ایک ایسے ریاکٹ کو بے نقاب کردیا جو شیرخوار بچوں کو گود لینے کے بہانے اُنھیں فروخت کردیا کرتا تھا۔ تفصیلات کے بموجب 31 اکٹوبر کو سبیلہ بیگم نامی ایک خاتون ساکن حسن نگر نے پولیس سے کی اور بتایا کہ شیخ خاتون نامی ایک خاتون نے اُس کی پیٹلہ برج زچگی خانہ میں زچگی کے بعد پیدا ہونے والی شیرخوار لڑکی کو گود لینے کی خواہش ظاہر کی لیکن درحقیقت گود لینے کے بہانے شیرخوار بچی کو 2 لاکھ روپئے میں فروخت کردیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر پولیس ساؤتھ زون مسٹر وی ستیہ نارائنا نے بتایا کہ شیخ خاتون نے ایک ایجنٹ گنگادھر ریڈی کی مدد سے سبیلہ بیگم اور اُس کے شوہر شیخ یوسف سے اُن کی شیرخوار بچی کو گود لینے کے عوض نقد رقم ادا کی اور وشاکھاپٹنم کے ایک جوڑے پاروتی اور ناگیشور راؤ کو 2 لاکھ روپئے میں فروخت کردیا۔ اُنھوں نے کہاکہ گنگادھر ریڈی کئی فرٹیلیٹی سنٹرس چلانے والے دواخانوں کا ایجنٹ ہے اور اُس نے سبیلہ بیگم اور شیخ یوسف کی شیرخوار بچی کو فروخت کرنے کے عوض اُنھیں 85 ہزار روپئے ادا کئے اور بعدازاں باقی رقم کو آپس میں بانٹ لیا۔ کل گنگادھر ریڈی نے وشاکھاپٹنم کی رتنا کماری گیتا سے رابطہ قائم کرتے ہوئے اُنھیں نومولود بچی کے حوالے کرنے کے لئے کرما گوڑہ، مادنا پیٹ طلب کیا۔ اس معاملہ میں نومولود کو فروخت کرنے اور اُنھیں دو لاکھ روپئے کا معاوضہ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن بروکرس نے کچھ رقم ادا کرکے دیگر آپس میں تقسیم لیا تھا۔ پولیس نے اِس سلسلہ میں وی گنگادھر ریڈی ، شیخ خاتون، شیخ یوسف کو گرفتار کرلیا جبکہ سریشا اور رتنا کماری ہنوز مفرور ہے۔ پولیس نے نومولود بچی کو فروخت کرنے کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے اُسے سبیلہ بیگم کے حوالے کردیا اور بروکرس سے ملی بھگت پر بنجارہ ہلز اور سوماجی گوڑہ میں واقع 6 دواخانوں کو جو فرٹیلیٹی سنٹرس چلاتے ہیں کو نوٹس جاری کیا۔