شیخ بندگی ، سب سے پہلے شہید تلنگانہ

ریاستی حکومت سے انصاف کرنے ٹی ایم آئی ایف کا مطالبہ
کریم نگر ۔ 9 جون (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کسی کرشمہ سے کم نہیں۔ یہ بات ڈاکٹر مسعود جعفری ریاستی صدر تلنگانہ مسلم انٹلیکچول فورم حیدرآباد نے کریم نگر مستقر پر TMIF ضلع کریم نگر کے زیراہتمام آج 11 بجے دن اُردو بھون میں منعقدہ سمینار بعنوان تشکیل تلنگانہ میں مسلمانوں کا رول اور شراکت داری کو مخاطب کرنے کے دوران کیا، جبکہ 1947ء میں ہندوستان کو آزادی حاصل ہوئی، وہ پہلا کرشمہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ پچھلے 450 سال سے جنوبی ایشیا کیلئے مثالی رہا ہے جس میں قومی یکجہتی، خارجہ، اقتصادی ترقی اور پالیسی سکیولر رہی ہے اور اس وقت کے حکمرانوں نے بھی تعصب و تنگ نظری کا مظاہرہ نہیں کیا تھا۔ ڈاکٹر مسعود جعفری نے کہا کہ بیروزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کی ضرورت ہے اور روزگار میرٹ کی بنیاد پر دیا جائے۔ ڈاکٹر مسعود جعفری نے کہا کہ TMIF کا مقصد اُردو بچا ؤہے جس کے لئے وہ جدوجہد کررہے ہیں چونکہ اُردو برصغیر میں بولی جانے والی بڑی زبان ہے جس میں ہماری تہذیب اور مذہبی اثاثہ پوشیدہ ہے۔ ڈاکٹر مسعود جعفری نے چندر شیکھر راؤ کی مسلم دوستی کی بھی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اردو کو پہلی سرکاری زبان کے طور پر جی او جاری کرتے ہوئے انگریزی، تلگو میڈیم طلبہ کیلئے موقع فراہم کیا ہے۔ محمد ریاض علی رضوی ریاستی جنرل سیکریٹری TMIF نے بتایا کہ 14 جون بروز اتوار ریاستی سطح پر تلنگانہ مسلم کنونشن کا انعقاد ابوالکلام آزاد ریسرچ انسٹیٹیوٹ کانفرنس ہال باغ عامہ حیدرآباد میں ہوگا۔ مفتی ندیم الدین نے کہا کہ 1969ء میں بندگی باشاہ نے علیحدہ ریاست تلنگانہ کیلئے سب سے پہلے سینے پر گولی کھاکر قربانی دی تھی، لیکن کے سی آر حکومت نے بندگی باشاہ کی قربانی کو فراموش کردیا جوکہ انتہائی افسوسناک ہے۔ اس موقع پر محمد مسعود صدر ضلع TMIF رنگاریڈی، سید مظہر حیدرآباد TMIF، عشرت سلطانہ جنرل سیکریٹری TMIF ضلع کریم نگر شریک تھے۔ فورم جوائنٹ سیکریٹری سید عرفان الحق نے بھی شرکاء سے اظہار تشکر کیا۔