شہید فوجی کے والد نے بی جے پی حکومت کو ذمہ دار ٹہرایا

دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے ٹھوس قدم کی کمی ہے۔ اگر حکومت چاہئے تو دہشت گردی کو ختم کرسکتی ہے ‘ شہید سپاہی کے والد محمد لطیف
جموں۔سپاہی اورنگ زیب کے گھر میں عید کی خوشیاں ماتم میں بدل گئی‘ جس کو گولیوں سے چھلنی نعش پچھلے رات پلواماں سے ملی تھی ‘ جو ضلع پونچھ کی ماندھیر سب ڈیوثیرن میں سلانی گاؤں میں واقعہ ان کے گھر لائی گئی۔

جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں متعین فوجی جوان اورنگ زیب کی پوسٹنگ تھی جس کو جمعرا ت کے روزدہشت گردوں نے اغوا کرلیا تھا اور ان کی نعش پچھلی رات کو ملی۔

شہید سپاہی کے والد محمد لطیف نے بی جے پی حکومت کواس کا ذمہ دار ٹہراتے ہوئے اس واقعہ کو دہشت گردی کے خلاف کمزور کاروائی کا نتیجہ قراردیا۔

جمعہ کے روز اپنے گاؤں میں میڈیا کے لوگو سے انہوں نے کہاکہ ’’کشمیر سے دہشت گردی کا صفایہ کرنے کے لئے سخت اقدامات ناگزیر ہیں‘ جس کی کمی ہے‘ اگر حکومت میں حوصلہ ہے تو وہ دہشت گردی کو ختم کرسکتی ہے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ ’’ کشمیر کی آزادی کے نعرے سے انہیںآزادی نہیں ملے گی۔ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ تھا اور ہمیشہ رہے گا‘‘۔جمعرات کے روز دہشت گردوں کے ہاتھوں اغوا ہوئے سپاہی بیٹے کی موت پر وہ صدمہ میں ہیں‘ بڑی تعداد میں لوگ ان کے گھر آکر انہیں تسلی دے رہے تھے۔

ڈپٹی کمشنر پونچ محمد اعجاز اسد او رریاستی صدر بی جے پی رویندر رائنا نے بھی اظہار تعزیت کے لئے ان کے مکان پہنچے۔

اورنگ زیب کے بڑے بھائی بھی فوج میں ہے‘ چھ سات سال قبل ان کے چچا عبدالرحمن کو بھی دہشت گردوں نے کاسبلری گاؤ ں سے اغوا کرنے کے بعد قتل کردیاتھا