شہیدان تلنگانہ کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی

متاثرہ فی کس خاندان کو 5 لاکھ روپئے اور سرکاری ملازمت دینے کا وعدہ : ہنمنت راؤ

قاضی پیٹ /4 مارچ ( شاہ نواز بیگ ) حصول تلنگانہ کیلئے دن رات جدوجہد کرنے والے سرکاری ملازمین بالخصوص ریاست تلنگانہ کی تشکیل کیلئے جان کی قربانیاں دینے والے شہیدان تلنگانہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کے سینئیر قائد رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے اپنے جذباتی انداز میں کہا کہ ریاست تلنگانہ کے نوجوانوں کی قربانی ضائع ہونے نہیں دیں گے ۔ شہیدان تلنگانہ کے افراد خاندان میں فی کس 5 لاکھ روپئے امداد کے علاوہ متاثرہ ہر خاندن کے ایک نوجوان کو سرکاری ملازمت فراہم کیا جائے گا ۔ انہوں نے اس سلسلہ میں راجیہ سبھا رکن وی ہنمنت راؤ نے یو پی اے چیرپرسن شریمتی سونیا گاندھی کو اپنے ایک مکتوب میں فیاکس روانہ کرتے ہوئے لکھا کہ 1100 سے زائد نوجوان طلباء علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کی جدوجہد میں اپنی جان کی قربانیاں دی ہیں ۔ ان کی قربانیوں کو ضائع نہیں کیا جائے ۔ ان کے افراد خاندان میں 5 لاکھ روپئے اور سرکاری ملازمت فراہم کرنے کی سخت ضرورت ہے ۔

وی ہنمنت راؤ نے ضلع ورنگل کے اپنے 3 روزہ دورہ کے موقع پر سرکٹ گیسٹ ہاوز ہنمکنڈہ میں نمائندہ سیاست شاہ نواز بیگ کو ایک خصوصی انٹرویو میں ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یو پی اے چیرپرسن سونیا گاندھی تلنگانہ کے 4 کروڑ عوام کے جذبات ان کے احساسات کا احترام کرتے ہوئے اپنے وعدہ کو پورا کرتے ہوئے گذشتہ راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں تلنگانہ بل کو منظور کروایا ۔ جس سے سیکڑوں تلنگانہ کے عوام میں مسرت کی لہر دوڑ گئی ۔ کانگریس ایک ایسی سیاسی جماعت ہے جو اپنے وعدوں کو پورا کر دکھاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گجرات کے عوام ابھی بھی خوفناک اور عبرت ناک منظر کو نہیں بھولے ہیں ۔ سال 2002 میں فرقہ پرست جماعت کی قیادت میں گجرات میں ایک ایسا فساد پھوٹ پڑا جس میں کئی معصوموں کو زندہ جلا دیا گیا ۔ بیٹے کے سامنے اس کی ماں کو زندہ جلا دیا گیا ۔ باپ کی آنکھوں کے سامنے اس کے لڑکی کی عصمت ریزی کرتے ہوئے اسے مار دیا گیا ۔ ابھی تک اس خطرناک واقعہ کو عوام نہیں بھولے ہیں ۔ پھر کیسے بی جے پی کے امیدوار نریندر مودی کو وزیر اعظم بنائیں گے ۔ اسی نریندر مودی کو گذشتہ بی جے پی کے قائدین راج ناتھ سنگھ اور اڈوانی وغیرہ نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا ۔ آج یہی قائدین نریندر مودی کی ستائش کر رہے ہیں ۔ یہ قابل افسوس ناک ہے ،جب بابری مسجد کو شہید کیا گیا تب یو پی اے چیرپرسن سونیا گاندھی نے غلطی کا احساس کرکے معافی مانگی تھی اور غلطی کا پیچھتاوا بھی کیا تھا ۔ پھر نریندر مودی کو اپنی غلطی کا احساس کیوں نہیں ہے ۔