شہزادہ راہول داغدار قائدین سے ہاتھ کیوں ملا رہے ہیں : مودی

کوڈرما (جھارکھنڈ) ۔ 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) راہول گاندھی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہ ان کی پارٹی نے چارہ اسکام کے ملزم اور آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد کے ساتھ اتحاد کیا ہے، نریندر مودی نے آج ان سے استفسار کیا کہ اگر کانگریس کے نائب صدر اسکاموں میں ملزم قرار دیئے گئے قائدین کا ہاتھ بٹاتے ہوئے ملک کے وسائل کی نگہبانی کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں تو پھر ان وسائل کا بیجا استعمال کیا جائے گا۔ راہول گاندھی کا حوالہ دیتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ اس شہزادہ نے کہا تھا کہ ملک کے 1.25 کروڑ عوام کو ایک نگران کی ضرورت ہے۔

ایک ایسے نگرانکار کی جو ان کے وسائل کی نگہبانی کرسکے لیکن وہ خود داغدار قائدین سے ہاتھ ملا رہے ہیں۔ انہوں نے جن لوگوں کو اپنے حلیف بنایا ہے ان پر کس حد تک بھروسہ کیا جاسکتا ہے۔ جن لوگوں سے کانگریس نے اتحاد کیا ہے یہ لوگ جیل سے ابھی ابھی باہر آئے ہیں۔ ضلع کوڈرما کے جھمروتلیا میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ راجیو گاندھی کا واچ مین اشوک چوہان ہوگا جس کا نام آدرش اسکام میں آیا ہے۔ لالو پرساد یادو چارہ اسکام کے ملزم ہیں اور وہ جیل سے رہا ہوئے ہیں۔ کیا اس طرح کے واچ مینوں کے ذریعہ ملک کی نگہبانی کی جائے گی۔ مودی نے راہول گاندھی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ لالو پرساد جنہیں گذشتہ سال 5 سال قید کی سزاء ہوئی تھی اس وقت ضمانت پر رہا ہیں اور وہ بہار و جھارکھنڈ میں کانگریس سے اتحاد کرچکے ہیں۔

بی جے پی وزارت عظمیٰ کے امیدوار نے کہا کہ میں نے ایسی بلی کبھی نہیں دیکھی جس پر بھروسہ کرسکے کہ دودھ کی نگہبانی کرسکے۔ سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے مشہور قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہ مرکزی فنڈس جب جاری ہوتے ہیں تو یہ عوام تک پہنچے ہوئے صرف 15 پیسے رہ جاتے ہیں۔ مودی نے اس کیلئے کانگریس کے انتخابی نشان کی طرف اشارہ دیا اور کہا کہ یہی تو ہاتھ ہے، یہ ہاتھ کا ہی کمال ہے اس لئے ایک روپیہ فنڈ میں سے عوام تک 15 پیسے پہنچتے ہیں۔ مودی نے دعویٰ کیا کہ آنے والے انتخابات میں بی جے پی کی شاندار کامیابی ہوگی۔