شہر میں سال نو سے جدید ای ۔ ٹائیلٹس کے آغاز کی تیاریاں

چارمینار ، گولکنڈہ اور ٹینک بینڈ پر 12 عصری بیت الخلاء ، سکوں کے استعمال کی سہولت
حیدرآباد ۔ 30 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : شہر میں صحت و صفائی کی منفرد انداز میں نئی صورت گری کرتے ہوئے اس کو عصری ٹکنالوجی سے لیس کیا جارہا ہے ۔ جس سے گریٹر حیدرآباد میں جنوری 2017 سے جدید طرز کے ایسے ایک درجن عوامی بیت الخلاء تعمیر کئے جائیں گے جنہیں ای ٹائیلٹس کہا جائے گا۔ سکے ڈالتے ہوئے ان کا استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ یہ بیت الخلاء اپنی عصری نوعیت کے اعتبار سے نہ صرف انتہائی صاف ستھرے ہوں گے بلکہ انہیں ایک مقام سے دوسرے مقام کو بھی بہ آسانی منتقل کیا جاسکتا ہے ۔ کارپوریٹ سماجی ذمہ داری ( سی ایس آر ) کے تحت یہ ای ٹائیلٹس پہلی مرتبہ اس شہر میں قائم کئے جارہے ہیں ۔ جو چینائی اور بنگلورو میں زیر استعمال ہیں ۔ جی ایچ ایم سی کے کمشنر بی جناردھن ریڈی نے اس ضمن میں اسٹیٹ بینک آف حیدرآباد اور انڈین آئیل کارپوریشن کے نمائندوں سے جی ایچ ایم سی کے ہیڈکوارٹرز پر بات چیت کی ۔ تفصیلات کے مطابق خواتین کے لیے ایک ای ٹائیلٹ کی تعمیر پر 7.30 لاکھ روپئے اور مردوں کے لیے ایک ای ٹائیلٹ کی تعمیر پر 6.35 لاکھ روپئے کے مصارف عائد ہوں گے ۔ اسٹیل سے تیار شدہ مربوط الیکٹرانک بیت الخلاء کو الیکٹرانک آلات کے ذریعہ چلایا جاسکتا ہے جو کسی کی مدد کے بغیر اپنی صفائی کرسکتے ہیں ۔ جن میں پانی اور بجلی کا بہت ہی کم استعمال ہوگا ۔ فرش اور کموڈ کی از خود صفائی ممکن رہے گی اور صفائی کے لیے کسی کو تعینات کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی ۔  سکہ ڈالنے پر اس ٹائیلٹ کا دروازہ از خود کھل جائے گا ۔ حکام نے ابتداء میں سیاحتی مراکز اور مصروف مقامات جیسے چارمینار ، قلعہ گولکنڈہ ، سات گنبد ، سکندرآباد ریلوے اسٹیشن ، نیکلس روڈ ، ٹینک بینڈ اور چند تجارتی مراکز کے قریب ای ٹائیلٹس بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ مجوزہ ای ٹائیلٹس ہر پانچ اور 10 افراد کے استعمال کے بعد فرش اور کموڈ کو از خود صاف کریں گے اور گندگی کے اخراج کے لیے پانی بہایا جائے گا ۔۔