ریاض ، 11 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سعودی کابینہ نے الاحساء میں بے گناہ مسلمان شہریوں کو ہلاک کئے جانے کے واقعے کو غیرقانونی اور ظالمانہ کارروائی قرار دیا ہے۔ کابینہ کے اجلاس میں اسرائیل کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف مسلسل حملوں اور پر تشدد کاروائیوں کی بھی مذمت کی گئی اور اسرائیلی مظالم کو اسرائیلی وحشت کا نام دیا ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز کے زیر صدارت منعقدہ کابینہ کے اجلاس میں ملک کے اندر شہریوں کی ہلاکت کے حالیہ افسوسناک واقعے کے ساتھ ساتھ خطے کی صورتحال اور بعض اہم قومی امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے الاحساء کے گورنریٹ میں واقع گاؤں الدلواہ میں گزشتہ پیر کی دہشت گردانہ کاروائی کو مسلم دشمنی پر مبنی کارروائی قرار دیا۔
واقعے کے ذمہ داروں کی تلاش کیلئے سعودی سکیورٹی فورسز نے بھر پور آپریشن شروع کرکے علاقے کا کونہ کونہ چھاننا شروع کردیا ہے۔ اس واقعے میں پانچ سعودی شہری جاں بحق اور نو دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ اس موقع پر کابینہ نے مذاکراتی عمل کی تعریف کی۔ یہ مذاکراتی عمل شاہ عبدالعزیز مرکز برائے قومی مکالمہ کے تحت مملکت کے تمام حصوں میں 20 ہونے والے اجلاسوں پر مشتمل تھا۔ اس میں ولی عہد شہزادہ سلمان کے علاوہ کابینہ کے ارکان، علما، مبلغین اور دانشوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کابینہ کے اجلاس میں مسجد اقصی پر اسرائیلی فوج کے حالیہ دنوں میں چڑھ دوڑنے اور نمازیوں پر حملوں کے واقعات کی سخت مذمت کی گئی۔ سعودی کابینہ نے اس حوالے سے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ اسرائیل کی ان ظالمانہ کاروائیوں کا نوٹس لیتے ہوئے اسرائیل کی یہ جارحیت رکوانے کیلئے اقدامات کرے۔