شکر نگر بودھن میں عوامی راستہ کو تنگ کرنے کی سازش

درخت لگانے کی وجہ برقی پولس بھی غیرمحفوظ ، نظام شوگر فیاکٹری انتظامیہ اور بلدیہ میں سازباز کا شبہ

بودھن۔ 30 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نظام شوگر فیاکٹری شکر نگر یونٹ کو خانگی انتظامیہ اپنی تحویل میں لے لینے کے بعد شکر نگر چوراستہ سے فیاکٹری مین گیسٹ تک تقریباً ایک فٹ پاتھ کو خانگی انتظامیہ اپنے قبضہ میں لے کر قدیم دو رخی راستہ کو تنگ کردیا۔ موجودہ برسراقتدار بلدی کونسل نے روڈ ڈیوائیڈر پر بڑے اور پھیلے ہوئے درخت لگاکر اس ڈیوائیڈر پر سے گذرنے والے برقی وائر اور سنٹرل لائیٹس کو غیرمحفوظ بنادیا گیا۔ خانگی انتظامیہ منصوبہ بند طریقہ پر اس دو رخی راستہ کی چوڑائی کم کرتے ہوئے مستقبل میں ڈیوائیڈر پر موجود برقی تاروں اور پولس کو پلے گراؤنڈ کی طرف منتقل کرنے کی گہری سازش کی جارہی ہے۔ کیا اس سازش میں بلدی کونسل بھی جانے انجانے میں شریک ہے۔ چونکہ مستقبل میں تناآور درختوں کو کاٹنے سے بہتر برقی تار و کھمبوں کو منتقل کرنا آسان سمجھا جائے گا۔ اگر خانگی انتظامیہ روڈ ڈیوائیڈر پر موجود تارو کھمبوں کو منتقل کرنے میں کامیاب ہوجائے تو فٹ پاتھ کی طرح سڑک کے ایک بڑے حصہ کو بھی فٹ پاتھ کی طرح اپنے احاطہ میں شامل کرے گی۔ اسی سڑک سے متصل شکر نگر کا تاریخی پلے گراؤنڈ واقع ہے۔ اس گراؤنڈ پر ان دنوں محکمہ ٹرانسپورٹ کا قبضہ ہے۔ وہ گراؤنڈ ہے جہاں سے قومی سطح کی فٹ بال بیاٹ منٹن ٹیمیں تیار ہوتی تھیں۔ ان ٹیموں کی بدولت شوگر فیاکٹری کی طرح اس میدان کا بھی کھلاڑیوں نے نام روشن کیا تھا۔ ریاست میں برسراقتدار آنے والی ہر سرکار نے سابقہ حکومتوں پر NSF کو تباہ کرنے کا الزام عائد کرتی رہی جبکہ عدم کارکردگی کی وجہ سے عوام نے سابقہ حکومتوں کو مسترد کرتے ہوئے نئی حکومت کو موقع دیا۔ عوام فیاکٹری کو تباہی سے بچانے نئی سرکاروں کو موقع دیا لیکن ہر حکومت برسراقتدار آنے کے بعد NSF کو پھر سے آباد کرنے کے اپنے انتخابی وعدے کو فراموش کرتے ہوئے سابق حکومتوں پر شکر سازی کے کارخانے کو تباہ کردینے کا الزام عائد کرتی رہتی ہے۔