بگدل میں ماہانہ محفل قادریہ سے ڈاکٹر ادریس احمد قادری کا خطاب
بگدل /29 ستمبر ( راست ) اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا کرنا گویا اپنی نعمتوں میں اضافہ کرنا ہے ۔ اللہ سبحانہ تعالی کو وہ بندہ محبوب ہوتا ہے جو ہر وقت شکر کو اپناتا ہے ۔ پیارے نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو بندہ کا شکر گذار نہیں ہوسکتا وہ اللہ کا شکر گذار نہیں ہوتا ۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر شاہ خلیفہ محمد ادریس احمد قادری نے ماہانہ مجلس قادریہ بمقام آستانہ قادریہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس زبان پر الحمداللہ کا ذکر نکلتا ہے فرشتے اس کے حق میں دعائے خیر کرتے ہیں ۔ اولیاء کرام کا مقام و مرتبہ شکر گذاری و سخاوت کی وجہ سے اللہ نے بیشمار نعمتوں سے نوازا ۔ بندے مومن کو چاہئے کہ عبادتوں پہ ناز کرنے کے بجائے رضائے الہی عقو و درگذر کے ساتھ اللہ کی نعمتوں کا احسان مانے ۔ اس سے اس کے رزق اور عمر میں اضافہ ہوتا ہے ۔ حضرت سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانیؒ سے کسی نے کہا کہ آپ کا مال بردار جہاز سمندر میں غرق ہوگیا ہے تو اطلاع پر آپ نے الحمدللہ کہا پھر کچھ ہی دیر بعد کسی نے کہا کہ آپ کا جہاز محفوظ ہے تو اس پر بھی آپؒ نے الحمدللہ کہا ۔ بعد میں چاہنے والوں نے پوچھا کیا آپ نے نقصان اور فائدہ پر بھی الحمدللہ کہا ۔ آپؒ نے کہا کہ میں اپنے قلب کو دیکھ رہا تھا کہ دنیا کے جانے سے کہیں یاد الہی سے میرا دل تو دور نہیں ہو رہا ہے ۔ میں نے اپنے آپ کو یاد الہی میں مشغول پایا ۔ جہاز کے بچنے پر میں نے اپنے قلب کو دیکھاتو رب کی بارگاہ میں رجوع تھا تو میں نے رب کا شکر بچالایا ۔ عامتہ المسلمین کو چاہئے کہ شکر و عجز و انکساری کو اپنا ڈھال بنائیں ۔ جلسہ حافظ شاہ نور قادری کی قرات کلام پاک سے ہوا ۔ مدرسہ آستانہ قادریہ کے طلباء و طالبات نے ہدیہ نعت پیش کیا ۔ مولانا عبدالحمید رحمانی چشتی مولوی محمد سیف احمد قادری ، غلام احمد قادری عرف شیرو بابا ، محمد یوسف ابو ، حبیب شیخ ممبئی ، جناب جلال الدین موجود تھے ۔