شنگھائی ماسٹر فیڈرر کی دوسرے مقام پر واپسی

شنگھائی۔ 13؍اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام)۔ روجر فیڈرر اپنے ایک طویل ترین کریر میں کبھی بھی شنگھائی ماسٹرس خطاب حاصل نہیں کیا تھا اور نہ ہی اپنے طویل سنہری دور میں کبھی ایسا بیانر نہیں دیکھا تھا جس میں لکھا ہو ’’مجھے مفت وائی فائی سے زیادہ روجر فیڈرر کا مظاہرہ پسند ہے‘‘۔ دریں اثناء اپنے کریر میں گزشتہ روز پہلی مرتبہ شنگھائی ماسٹرس خطاب حاصل کرنے کے لئے انھوں نے خطابی مقابلہ میں فرانسیسی ٹینس اسٹار جائلس سیمون کو راست سیٹوں میں 7-6(6)، 7-6(2) کے ذریعہ شکست دی اور یہ فیڈرر کے لئے 23 واں اے ٹی پی ورلڈ ٹور ماسٹرس 1000 خطاب رہا جس کی بدولت وہ آج جاری کردہ تازہ ترین درجہ بندی میں دوسرے مقام پر پہنچ چکے ہیں جب کہ ان سے آگے عالمی نمبر ایک نواک جوکووچ موجود ہیں، تاہم سیزن کے اختتام پر وہ دوبارہ نمبر ایک مقام حاصل کرسکتے ہیں۔ اپنے کٹر حریف رافل نڈال سے دوسرا مقام چھین چکے فیڈرر کی اب تمام تر توجہ 9 تا 16 نومبر لندن میں منعقد شدنی اے ٹی پی ورلڈ ٹور فائنلس پر مرکوز ہوچکی ہے، تاہم اس سے قبل وہ یوروپ اور سوئزرلینڈ میں انڈور بیسل ٹورنمنٹ کھیلیں گے جہاں کبھی وہ بال بوائے ہوا کرتے تھے۔ شنگھائی ماسٹسرس کے سیمی فائنل میں جوکووچ کے خلاف فیڈرر کی راست سیٹوں میں کامیابی بھی ان کا بہتر مظاہرہ ہے۔