نئی دہلی ۔4 نومبر (سیاست ڈاٹ کام )ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی نے سابق پاکستانی فاسٹ بولر شعیب اختر کو خطرناک ترین بولر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بولنگ کر رہے ہوتے تو میری یہی خواہش ہوتی کہ میں دوسرے سرے پر موجود رہوں۔’بریک فاسٹ ود چیمپیئنز‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے کوہلی نے سابق کپتان مہندرا سنگھ دھونی کو کھیل کی سب سے بہترین شخصیت قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ اگر منصوبہ اور کھیل کو سمجھنے کی بات کی جائے تو میں نے مہندرا سنگھ دھونی سے بہتر کرکٹ کا ذہن آج تک کسی کا نہیں دیکھا اور جب کبھی بھی میں نے ان سے بات کی تو 90 فیصد سے زائد ان کے مشوروں نے کام کیا۔کوہلی نے ورلڈ کپ 2011 کی فتح کو اپنی زندگی کا سب سے یادگار واقعہ قرار دیا اور کہا کہ 2013 کی چیمپیئنز ٹرافی اور لارڈز میں ٹسٹ میچ میں کامیابی بھی ہمیشہ یاد رہے گی۔کپتان نے کہا کہ میں نے شعیب اختر کا سامنا نہیں کیا لیکن کیریئر کے آخری مرحلے میں انہیں بولنگ کرتے دیکھا اور اس وقت بھی وہ بہت خطرناک تھے جس کے بعد میں نے محسوس کیا کہ جب یہ اپنے عروج پر ہوں گے تو دوسرے سرے پر رہنا ہی بہتر لگتا ہو گا۔انہوں نے محمد عرفان کو بھی خطرناک بولر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ورلڈ کپ میں میچ سے قبل ہمیں سنجے بانگر نے ایک فٹ کے اسٹول پر کھڑے ہو کر بولنگ کر تے ہوئی پریکٹس کروائی تھی اور ایک ٹی20 میچ میں ان کا سامنا کیا تھا جس میں انتہائی کوشش کے باوجود ان کی بولنگ کھیلنے میں ناکام رہا تھا۔ہندوستانی کپتان نے کہا کہ مجھے جیت کر مزید کھیلنے کی تحریک ملتی ہے اور جس دن یہ احساس اور جیت کا جذبہ ختم ہو گیا، اس دن میں کرکٹ چھوڑ دوں گا۔انہوں نے مزید کہا کہ دورہ انگلینڈ میرے کیریئر کا سب سے بدترین دور تھا جس میں میں کارکردگی نہیں دکھا سکا اور غیرمستقل مزاجی اپنے عروج پر تھی لیکن اسی بدترین دور اور ناقص فارم میں اپنے کیریئر میں سب سے زیادہ سیکھنے کا موقع ملا۔ناقدین اور شائقین کے بے تکے سوالوں سے پریشان کپتان کوہلی نے کہا کہ میں سوشل میڈیا وغیرہ سے اب دور رہتا ہوں اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ میرے لیے سب سے بہتر چیز ہوئی ہے کیونکہ ان سب چیزوں کی وجہ سے ہم غیرضروری دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں جس کے نتیجے میں ہماری کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔اس موقع پر کپتان انوشکا شرما کا ذکر کرنا نہ بھولے اور انہیں اپنے لیے ’لیڈی لک‘ قرار دیا۔
عمران نذیر کی کرکٹ میں واپسی
لاہور۔4 نومبر (سیاست ڈاٹ کام ) جارحانہ پاکستانی اوپنر عمران نذیر ایک مرتبہ پھر کرکٹ کے میدانوں میں اترنے کیلئے تیار ہیں جو پاکستان سوپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن میں نئی فرنچائز ملتان سلطانز کی نمائندگی کریں گے۔ واضح رہے کہ 35 سالہ بیٹسمین 2014 میں سر پر گیند لگنے اور بیماری کے باعث فٹنس مسائل میں مبتلا ہو کر کرکٹ کھیلنے سے قاصر تھے۔ 2012 میں اپنا آخری بین الاقوامی میچ کھیلنے والے عمران نذیر کو پی ایس ایل کی صورت میں ایک ایسا موثر پلیٹ فارم میسر آگیا ہے جو انہیں بین الاقوامی کرکٹ میں واپس لا سکتا ہے۔