حکومت تلنگانہ کی کوشش کامیاب، دو دہوں سے منتظر ٹیچرس میں خوشی کی لہر، معیار تعلیم میں ترقی کا امکان
کریم نگر۔/25جون، ( سید محی الدین کی تجزیاتی رپورٹ ) دو دہوں سے منتظر ٹیچرس کا مطالبہ یکساں سرویس رول کے قاعدے ضوابط قانون کی ترمیم میں حکومت تلنگانہ کی کوشش کے نتیجہ میں تمام تر رکاوٹوں کو دور کیا جاکر آخری مرحلے پر مرکزی حکومت کی جانب سے منظوری دے دی گئی ہے۔ اس کے چار دن بعد ہی صدر جمہوریہ کی منظوری مل گئی۔ امکان ہے کہ چار چھ دن بعد سرکاری طور پر گزٹ کی اجرائی ہوگی۔ نئے قاعدے قانون کے نفاذ کے ساتھ ہی ترقی پروگرام کا کریم نگر، جگتیال، پداپلی، سرسلہ اضلاع میں آغاز ہوگا۔ میناریٹی کے مطابق ہیڈ ماسٹرس کاڈائیٹ ٹیچرس منڈل ایجوکیشن آفیسرس اور ڈائیٹ ٹیچرس کو ایل ای ڈی ٹیچرس کے بی ایڈ کو این ای آر ٹی ای پرنسپال کو ڈی ای آفیسر کے عہدہ پر ایس جی ٹی کو اسکول اسسٹنٹ کے عہدوں پر تقرر عمل میں لایا جائے گا۔ چار اضلاع میں ایک سرکاری ایل ای ڈی کالج ہے ، ٹیچرس سرویس قاعدے کے مطابق کئی سال سے ترقی کا پروگرام کا سلسلہ رکا ہوا تھا۔1997 سے مسائل میں اضافہ ہوتا آرہا ہے۔ چار اضلاع میں 4 ریگولر ایم ای اوز ہیں اس سے اندازۃ لگایا جاسکتا ہے کہ حالات کس قدر پیچیدہ ہیں۔ ترقی نہیں دی جارہی ہے اس لئے منڈل ایجوکیشن کے پوسٹ خالی ہیں۔ چنانچہ ان مقامات کے ہیڈ ماسٹرس ہی انچارج کی ذمہ داری نبھارہے تھے۔ تعلیم کس طرح ہورہی ہے نگرانی نہیں ہوپارہی تھی، یہی نہیں بلکہ تعلیمی پروگرام ، اسکیمات پر عمل آوری نہیں ہورہی ہے۔ صدر جمہوریہ کی منظوری دستخط ہوچکی ہے۔ اب ایم ای اوز کے تقررات ہونے شروع ہوں گے۔ قدیم ضلع کریم نگر میں 57 منڈل تھے جس میں صرف 3 مستقل ایم ای اوز ہیں۔ سرسلہ ضلع ایلاریڈی پیٹ منڈل، جگتیال فی الحال ورنگل اربن میں چلے گئے ۔ الکاترتی میں بھی مستقل ایم ای اوز برسر خدمت ہیں مابقی جگہ بھی انچارج سے کام چلایا جارہا ہے۔ یکساں سرویس رول کی عمل آوری پر 4 اضلاع میں اضافہ شدہ منڈل کے حساب سے 59 ایم ای اوز کا تقر ہونا ہوگا۔ چار اضلاع میں ڈائرکٹر ایجوکیشن آفیسر 6 ، نائب ناظم تعلیمات ضلع مستقر ڈائیٹ میں 24 مخلوعہ جائیدادیں، ہیڈ ماسٹر کو ترقی دی جاکر متعین کیا جائیگا۔ ایس جی ٹیز، اسکول اسسٹنٹ ترقی ہوگی۔ ضلع کی انتخابی کمیٹیوں کے ذریعہ حکومت پنچایت راج ٹیچرس کی ترقی کے معاملے میں یکساں سرویس رول کی عمل آوری یکساں سرویس رول ہوگا۔ سابق میں صرف سرکاری اسکولس میں برسر خدمت ٹیچرس کو ترقی دی جارہی تھی اب ایسا نہیں ہوگا۔ 1994 تک سرکاری پنچایت راج کے تقررات علحدہ علحدہ ہوتے تھے۔ 1995 سے سبھی کے لئے ڈی ایس سی ( ضلع انتخابی کمیٹی ) کے ذریعہ تقررات ہوئے۔ 371 ترمیمی قاعدے کے مطابق ترقی کا حقدار صرف ہمیں بنایا جائے پنچایت راج ٹیچرس کو اہل قرار نہ دیں کہتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع ہوجانے پر یکساں سرویس رول کا تنازعہ شروع ہوگا۔