ششی کلا کیخلاف سپریم کورٹ میں سماعت کی تردید

جیہ للیتا کی بھانجی دیپا اور برطرف انا ڈی ایم کے ایم پی پشپا، ششی کلا کی مخالف
نئی دہلی۔ 7 فروری (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے ایک درخواست مفادِ عامہ جس میں گزارش کی گئی تھی کہ انا ڈی ایم کے قائد وی کے ششی کلا کو بحیثیت چیف منسٹر ٹاملناڈو حلف برداری سے روک دیا جائے، آج کی سماعت میں شامل نہیں ہوسکی، کیونکہ درخواست میں بعض کوتاہیاں تھیں جنہیں بروقت درست نہیں کیا جاسکے۔ یہ درخواست چینائی کے شہری شانتی لال کمار جنرل سیکریٹری این جی او سکتا پنچایت ٹیاکم نے داخل کی تھی، اسے آج سماعت کی فہرست میں شامل نہیں کیا جاسکے۔ یہ درخواست کل عاجلانہ بنیادوں پر داخل کی گئی تھی جبکہ قیاس آرائیاں گرم تھیں کہ ششی کلا آج بحیثیت چیف منسٹر ٹاملناڈو حلف اٹھائیں گی۔ چینائی سے موصولہ اطلاع کے بموجب مخالف ششی کلا اُٹھنے والی آوازوں میں اپنی آواز شامل کرتے ہوئے آنجہانی جے جیہ للیتا کی بھانجی دیپا جئے کمار نے آج کہا کہ عوام موجودہ انا ڈی ایم کے جنرل سیکریٹری کو چیف منسٹر کے عہدہ پر دیکھنا نہیں چاہتے تھے۔ انہوں نے اس اطلاع کو بھی مسترد کردیا کہ ان کی آنٹی جیہ للیتا کی موت پُراسرار تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن ٹاملناڈو کیلئے انتہائی المناک دن ہے۔ عوام ایسا کبھی نہیں چاہتے تھے۔ انہوں نے ان کی تائید میں ووٹ نہیں دیا تھا، اس بات سے ہر ایک واقف ہے۔ ششی کلا کو عوام چیف منسٹر ٹاملناڈو کی حیثیت سے دیکھنا نہیں چاہتے۔ دریں اثناء نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب انا ڈی ایم کے سے خارج شدہ راجیہ سبھا کی رکن پارلمنٹ ششی کلا پشپا نے پارٹی کی صدر وی کے ششی کلا کی بحیثیت چیف منسٹر ترقی کی مخالفت کرتے ہوئے آج مطالبہ کیا کہ انہیں چیف منسٹر بننے سے روکا جائے۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے فوری مداخلت کی خواہش کی کہ اور کہا کہ ریاست کے عوام کو صرف اُن سے ہی اس اقدام کی اُمید ہے۔ پشپا نے مدراس ہائیکورٹ میں ایک درخواست پیش کی تھی اور گزارش کی تھی کہ انا ڈی ایم کے کو ششی کلا کو پارٹی کا جنرل سیکریٹری بنانے سے روکا جائے، کیونکہ ریاستی خواتین اور نوجوان حالیہ تبدیلیوں سے داخلی طور پر مضطرب ہیں۔