پیرس ، 16 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) فرانس کے اتھلیٹ مخسسی بینابد سے ان کا یورپین چمپئن شپ میں جیتا ہوا سونے کا تمغہ ریس کے اختتام پر شرٹ اتارنے کی وجہ سے واپس لے لیا گیا۔ 3000 میٹر کی رکاوٹی دوڑ میں جیتا ہوا یہ تمغہ بینابد سے تب واپس لے لیا گیا جب انھوں نے ریس جیتنے کی خوشی میں اختتامی لائن کو عبور کرنے کے بعد خوشی سے اپنی شرٹ اتار کر ہوا میں لہرا دی۔ ریفری کی طرف سے دیئے گئے پہلے اشارے سے ایسا لگا کہ ریفری نے اُن کو پیلا کارڈ دکھایا ہے لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ ان کو نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔
بینابد کے نااہل ہونے کے بعد اب پہلی پوزیشن فرانس کے ہی یوان کوال کو ملی جبکہ دوسرے نمبر پر کرسٹن ذالسکی اور کانسی کا تمغہ اسپین کے اینجل مریرا کے حصے میں آیا۔ مخسسی بینابد جو کہ اس سے پہلے اولمپکس میں دو چاندی کے تمغے حاصل کر چکے ہیں، 2011 ء میں اپنی ہی ٹیم کے کھلاڑی مہدی بالا سے لڑائی کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بن چکے ہیں۔ موناکو میں منعقدہ ڈائمنڈ لیگ کے 1500 میٹر کے اس مقابلے میں دونوں کھلاڑیوں نے ریس ختم ہونے کے بعد ایک دوسرے پر مکوں کی بارش شروع کردی تھی۔ اس واقعے کے بعد فرانس کی اتھلیٹکس ٹیم کے حکام نے دونوں کھلاڑیوں کو معطل کردیا جبکہ ان دونوں کو ان کی میچ فیس بھی نہیں دی گئی تھی۔ مہدی بالا نے قوم اور بینابد سے معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ اس واقعے سے ملک کی بدنامی ہوئی اور انھیں اس پر افسوس ہے۔