شرد پورا کی رسہ کشی خاندانی اختلافات اور ان کی کمزور پکڑکے انکشاف کا بنی سبب

اب بھی این سی پی میں پوار کے اخری الفاظ معنی رکھتے ہیں۔ تاہم پرتھ اور ان کے والد اجیت نے ماوال حلقہ پر اپنی کاروائی شروع کردی۔

ممبئی ۔ لوک سبھا سیٹ پرمقابلہ کرنے کے متعلق این سی پی صدر شراد پوار کے واپس لئے جانے والے فیصلہ نے پارٹی میں ان کی کمزور ہوتی گرفت ظاہر کردی ہے۔ یہ بات اس وقت پختہ ہوگئی جب ان کے بھتیجے اجیت پوار کے بیٹے نے ماوال حلقہ سے اپنی امیدوار کا اعلان کیا۔

پوار نے پہلے یہ پرتھ کی امیدواروں کومسترد کیا او رکہادعوی کیاتھا کہ وہ اور ان کی بیٹی سپریہ سولے( بارہ متی) سے الیکشن لڑرہے ہیں ‘ اگر این ایس پی اپنے گھر کے تین لوگوں کو امیدوار بناتی ہے تو پارٹی میں غلط سگنل جائے گا۔اب بھی این سی پی میں پوار کے اخری الفاظ معنی رکھتے ہیں۔

تاہم پرتھ اور ان کے والد اجیت نے ماوال حلقہ پر اپنی کاروائی شروع کردی۔بھتیجے کے باغی ہونے کے تیوار کا اندازہ کرتے ہوئے پوار نے اپنی امیدواری سے دستبرداری اختیار کرلی۔ اس اقدام سے ممکن تھا کہ پوار کو دستبرداری سے روکنے کے لئے اجیت اپنے بیٹے پر دباؤ ڈالتے ۔

اس کے برعکس منگل کے روز پوار نے این سی پی کے اندر داخلی خلفشار کے متعلق تمام قیاس آرائیوں کو مسترد کردیاتھا۔ ممبئی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پوار نے کہاکہ’’ میں نے 14الیکشن لڑیں اور کبھی شکست نہیں کھائی ۔ ہمارے گھر میں کوئی جھگڑا نہیں ہے۔

جو کوئی ایسا کرنے کی کوشش کررہے ہیں وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔ کبھی نہ کبھی سیاست سے دستبرداری کے متعلق سونچنا ہے ‘ لہذا میں نے دستبرداری اختیار کی ہے‘‘۔

پیر کے روز لے گئے فیصلے کے فوری بعد پوار کے بڑے بھائی اپا صاحب کے پوترے روہت پوار نے فیس بک کے ذریعہ انہیں اپنا فیصلہ واپس لانے کی گوہار لگائی ۔ این سی پی لیڈر س کا کہناہے کہ روہت مجوزہ اسمبلی الیکشن میں سرگرم سیاست کا حصہ بننے کی تیاری کررہے ہیں