شخصیت کیا ہے ؟

ظاہری حُسن اور خوبصورتی نہیں،دیدہ زیب خدوخال نہیں بلکہ وہ خوبیاں جو انسان کے عمل سے ظاہر ہوتی ہیں، شخصیت کی اصل خوبصورتی ہیں۔ حسن سلوک کردار اور حسنِ عمل جو دوسرے انسانوں کو متاثر کرتا ہے، شخصیت کا حقیقی حصہ ہوتا ہے۔
دوسروں کو خوش رکھنا، دوسروں کی خدمت کرنا، دوسروں کے ساتھ بہتر سلوک کرنا، دوسروں کو حوصلہ دینا، دوسروں کے کام آنا اور دوسروں پر اپنے سلوک و عمل سے اچھا تاثر ڈالنا ہی اصل شخصیت ہے۔ آسان الفاظ میں تعاون۔ اور زندگی میں ہم آہنگی پیدا کرنا شخصیت کا حقیقی روپ ہے۔ آپ نے خود تجربہ کیا ہوگا کہ یہ صفات کس طرح لوگوں کو متاثر کرتی ہیں۔ ایک انتہائی خوبرو شخص اگر بدمزاج اور مغرور ہوتو محفل میں بدمزگی، نفرت اور تلخی کا تاثر چھوڑ کر جاتا ہے۔ اس کے برخلاف عام شکل و صورت کے باوجود ہنس مکھ، ملنسار اور منکسرالمزاج شخص خوشگوار اور دیرپا تاثر پیدا کرتا ہے۔ جولوگ زندگی کے اس راز کو سمجھتے ہیں وہ دنیا سے الگ تھلگ نہیں رہتے۔ وہ ہم آہنگی سے لطف اندوز ہوتے ہیں، لوگوں کے دکھ درد بانٹتے ہیں اور ان کی مسرتوں میں شریک ہوتے ہیں۔ اس طرح ان کی شخصیت میں ایک ایسی کشش اور دلکشی پیدا ہوتی ہے جو انہیں سماج میں ہردلعزیز بناتی ہے اور وہ خود بھی خوش اور مطمئن رہتے ہیں۔ کمتری، یعنی سماج میں اپنے مقام کو پہچاننے کی اہلیت سے محرومی اور یہ حقیقت قبول کرنے سے انکار کہ اس اہلیت کی کمی ساری محرومیوں کی بنیاد ہے۔ اس کا ابتدائی علاج یہ ہے کہ زندگی کے حلقے کو وسیع کیا جائے اور اس کے مرکز سے دور ہونے کی بجائے قریب تر ہونے کی کوشش کی جائے۔